اسپین کا قصبے ‘لا بانیزا’ جو کچھ عرصہ قبل ملک کی تاریخ کی بدترین جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں آکر خاکستر ہو گیا تھا، اب بڑی لاٹری نکلنے کے بعد خوشیوں کا مرکز ہے۔
اس تباہ کن آگ نے 55 ہزار ہیکٹر پر محیط جنگلات کو راکھ کر دیا تھا اور 3 قیمتی جانیں لینے کے ساتھ ساتھ ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا تھا۔ لیکن اب مشہورِ زمانہ ‘ایل گورڈو’ نامی کرسمس لاٹری نے یہاں کے 10 ہزار باشندوں پر کروڑوں یورو کی برسات کر دی ہے، جس سے اس اجڑے ہوئے علاقے کی تقدیر بدل گئی ہے۔
خوش قسمتی کا یہ سفر صرف ایک قصبے تک محدود نہیں رہا، بلکہ قریبی گاؤں ‘ویلب لینو’ کے مکینوں نے بھی یہی جیتنے والا نمبر خریدا تھا اور اب وہ بھی کروڑوں یورو کے انعامات کے حقدار بن چکے ہیں۔ یہ گاؤں بھی گزشتہ مارچ میں کان کنی کے ایک خوفناک حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں 5 مقامی محنت کش جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
لا بانیزا کے میئر جیویر کیریرا نے اس جیت کو ‘جذبات کا ایک حسین امتزاج’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک انتہائی کٹھن اور ہولناک سال کے بعد یہ انعام آسمان سے کسی تحفے کی طرح اترا ہے، جس کی اس مصیبت زدہ جگہ کو اشد ضرورت تھی۔
اسپین میں کرسمس لاٹری کی یہ روایت انتہائی منفرد ہے جہاں میڈرڈ کے ایک سکول کے بچے ایک مخصوص طرز پر گا کر جیتنے والے نمبروں کا اعلان کرتے ہیں۔ اس سال لا بانیزا میں جیتنے والے نمبر کی 117 سیریز فروخت ہوئی تھیں، جس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر 46 کروڑ 80 لاکھ یورو یہاں کے مکینوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ فی ٹکٹ 4 لاکھ یورو کا یہ انعام ان لوگوں کے لیے ایک بڑی ڈھارس ہے جنہوں نے چند ماہ پہلے سب کچھ کھو دیا تھا۔
اس غیر معمولی جیت نے سپین میں رائج اس توہم پرستی کو بھی تقویت دی ہے کہ خوش قسمتی اکثر ان مقامات کا رخ کرتی ہے جہاں پہلے کوئی بڑا المیہ پیش آیا ہو۔ اس نظریے کے تحت لوگ اکثر ایسی جگہوں سے لاٹری خریدتے ہیں جو قدرتی آفات کا شکار رہی ہوں، اس امید پر کہ قدرت اب اپنی تلافی کرے گی۔
لا بانیزا اور ویلب لینو کے باسیوں کے لیے یہ توہم پرستی حقیقت بن کر سامنے آئی ہے، جہاں ایک سیاہ سال کے خاتمے پر قسمت بالآخر ان پر مسکرا دی ہے۔





































