ایک نئے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ 2025 میں موسمیاتی آفات کے نتیجے میں دنیا کو 120 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا، تاہم حقیقی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ غریب ممالک میں مہلک ترین واقعات کی بڑی حد تک انشورنس نہیں تھی اور انہیں شمار بھی کم کیا گیا۔
رواں برس شدید موسمی واقعات کا جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ 2025 کی چھ مہنگی ترین موسمیاتی آفات میں سے چار کا تعلق ایشیا سے تھا۔ دیگر خطوں میں ہونے والی کئی مہلک ترین آفات مہنگے ترین واقعات کی فہرست میں شامل نہیں ہو سکیں کیونکہ مالی نقصانات کی انشورنس نہیں تھی۔
فلاحی تنظیم ’کرسچین ایڈ‘ کی جانب سے کیے گئے اس تجزیے میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 10 ایسی آفات کی نشاندہی کی گئی جن میں سے ہر ایک نے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچایا، اور ان کا مجموعی نقصان 122 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ زیادہ تر اعداد و شمار کا انحصار انشورنس شدہ نقصانات پر ہے، جو ان امیر ممالک میں زیادہ ہوتے ہیں جہاں جائیداد کی قیمتیں زیادہ ہیں اور انشورنس کوریج وسیع ہے۔
امریکہ میں، کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے 60 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچایا اور اس کا تعلق 400 سے زیادہ اموات سے جوڑا گیا، جس سے یہ سال کی واحد مہنگی ترین آفت بن گئی۔ تاہم مجموعی طور پر فہرست میں ایشیا کا غلبہ رہا۔































