سبز چائے کے بہترین فوائد حاصل کرنے کے لیے 7 غلطیوں سے بچنا ضروری ہے

سبز چائے کے صحت کے فوائد جان کر اس نے دنیا بھر میں بہت مقبولیت حاصل کی ہے۔ یہ قدیم مشروب خاص طور پر ایشیائی ثقافت میں جڑ پکڑ چکا ہے اور اب اسے صحت کے لیے ایک اچھا متبادل سمجھا جاتا ہے۔

سبز چائے نہ صرف ہمیں سکون دیتی ہے بلکہ توانائی بھی فراہم کرتی ہے۔ اس کا ذائقہ بہت ہلکا اور تازگی دینے والا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ پینے میں خوشگوار لگتی ہے۔ سبز چائے کو مختلف طریقوں سے تیار کیا جا سکتا ہے لیکن زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے صحیح طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہے۔

سبز چائے پینے کے بہت سے فائدے ہیں۔ اس میں اینٹی ڈائیبیٹک، اینٹی انفلیمیشن اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں، جو اسے صحت کے لیے ایک بہترین مشروب بناتی ہیں۔ یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، ہاضمے کو بہتر بناتی ہے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہے۔

اس کے علاوہ، سبز چائے دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے اور ذیابیطس کے انتظام میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس میں موجود پولی فینولز چمکدار اور صحت مند جلد کو فروغ دینے میں بھی مددگار ہیں۔

سبز چائے کا استعمال آج کل بہت مقبول ہو چکا ہے، اور لوگ اسے روزانہ پینے کی عادت بنا لیتے ہیں۔ لیکن بہت سے لوگ کچھ ایسی غلطیاں کر رہے ہیں جو انہیں اس مشروب کے مکمل فوائد حاصل کرنے سے روک دیتی ہیں۔

ماہرین غذائیت نے ان غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔ اگر آپ سبز چائے کا مکمل فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو ان 7 عام غلطیوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

سبز چائے کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اسے صحیح طریقے سے استعمال کریں۔

خالی پیٹ پینا
ہم اکثر اپنی صبح کا آغاز چائے کی جگہ سبز چائے سے کرتے ہیں، یہ سوچتے ہوئے کہ یہ ہمارے لیے صحت مند ہے۔ یہ خیال درست نہیں ہے۔ سبز چائے میں ٹیننز ہوتے ہیں جو پیٹ کی تیزابیت کو بڑھا سکتے ہیں، جو کہ پیٹ میں تکلیف یا متلی کا باعث بنتے ہیں، اگر یہ خالی پیٹ پی جائے۔ اس لیے بہتر ہے کہ سبز چائے پینے سے پہلے کچھ کھا لیں تاکہ ہاضمے کے مسائل سے بچا جا سکے۔ 2

ضرورت سے زیادہ پینا
یہ سچ ہے کہ سبز چائے صحت کے لیے بے شمار فوائد فراہم کرتی ہے لیکن اس کی زیادہ مقدار ہمارے لیے اچھی نہیں ہے۔ زیادہ سبز چائے پینے سے بے خوابی اور ہاضمے کے مسائل ہو سکتے ہیں، اس لیے روزانہ 2-3 کپ سے زیادہ نہ پئیں۔

رات کو پینا
رات کے وقت سبز چائے پینا بھی ایک غلطی ہو سکتی ہے کیونکہ اس میں کیفین ہوتا ہے جو نیند میں خلل ڈال سکتا ہے، اس لیے سونے سے کم از کم 2-3 گھنٹے پہلے سبز چائے سے پرہیز کریں۔

کھانے کے فورا بعد پینا
کھانے کے فوراً بعد سبز چائے پینا بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ آئرن کے جذب میں مداخلت کر سکتا ہے، جس سے خون کی کمی ہو سکتی ہے۔ بہتر ہے کہ کھانے کے بعد کم از کم ایک گھنٹہ انتظار کریں۔

ابلتے ہوئے پانی سے پینا
یہ آپ کے لیے حیران کن ہو سکتا ہے۔ ہم سب سبز چائے کو ابلتے پانی یا صرف ابلے ہوئے پانی میں ڈالتے ہیں۔ ابلتے ہوئے پانی کا استعمال سبز چائے میں موجود فائدہ مند مرکبات کو ختم کر سکتا ہے جس کی وجہ سے اس کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے۔ پانی کو ابلنے دیں اور پھر اس کا درجہ حرارت 80-85 ڈگری سینٹی گریڈ تسے نیچے آنے دیں۔

دواوں کے ساتھ استعمال
اگر آپ دوائیں لے رہے ہیں تو سبز چائے کا استعمال محتاط طریقے سے کریں، کیونکہ یہ بعض دواؤں کے ساتھ ردعمل کر سکتی ہے۔ سبز چائے پینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

ٹی بیگز کا دوبارہ استعمال
سبز چائے کے بیگ کو دوبارہ استعمال کرنا بھی مناسب نہیں ہوتا، کیونکہ اس سے چائے کا ذائقہ کم ہو جاتا ہے اور آپ کو مطلوبہ غذائی اجزاء نہیں مل پاتے۔ ہمیشہ تازہ پتے یا نیا ٹی بیگ استعمال کریں تاکہ سبز چائے کا مکمل فائدہ اٹھایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں