پاکستان کی مسلح افواج نے کہا ہے کہ ہم نے جو قوم سے وعدہ کیا تھا وہ اللہ کی رحمت سے پورا کردیا، سیز فائر کی خواہش اور درخواست بھارت کی تھی جسے اُس نے امریکا کے سامنے رکھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے وائس ایڈمرل بحریہ رب نواز اور ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان نے بھارت کے اندر 26 مقامات کو نشانہ بنایا۔ سورت گڑھ، سرسہ، آدم پور، اونتی پورہ، ادھم پور، پٹھان کوٹ میں اہداد کو نشانہ بنایا گیا۔
دو مقامات پر بھارت کے طاقتور ترین دفاعی سسٹم ایس 400 کو تباہ کیا
انہوں نے بتایا کہ دو مقامات پر بھارت کے طاقتور ترین دفاعی سسٹم ایس 400 کو پاک فضائیہ نے کامیابی کے ساتھ تباہ کیا۔ کنٹرول لائن اور بھارت کے اندر اُن مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا جارہا تھا جبکہ پاکستان نے کامیابی سے اڑی نیٹ ورکس اسٹیشن اور پونچھ راڈار کو نشانہ بنایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی بزدلانہ جارحیت کے جواب میں مسلح افواج نے بنیان المرصوص آپریشن کیا، یہ حملے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب شروع ہوئے، بچے اور خواتین شہید ہوئے۔
بھارتی جارحیت میں شہریوں کے قتل پر انصاف اور انتقام کا وعدہ کیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت اور شہریوں کے قتل پر انصاف اور انتقام کا وعدہ کیا تھا، الحمد اللہ نے مسلح افواج نے یہ وعدہ پورا کیا۔ رب کا شکر ہے جس کی رحمت مدد اور نصرت ہمارے ساتھ رہی، مومنوں کیلیے حکم ہے کہ ظلم کا جواب دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کے حضور سجدہ ریز ہوتے ہیں اُس نے ہمیں اپنے عزم کو فیصلہ کن بنانے کی توفیق عطا فرمائی۔ ہمارے دل اور دعائیں شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا گو ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے آفیسرز، سپاہی ، ایئرمین اور سیلر کے مشکور ہیں، جنہوں نے جرأت پیشہ وارانہ مہارت سے میدان جنگ میں کامیابی کو ممکن بنایا۔ پاکستان کی مسلح افواج نوجوان کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں حوصلے کو بڑھایا۔
’سائبر محاذ پر صف اول کا سپاہی بننے پر نوجوانوں کا شکریہ‘
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم اُن نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو سائبر محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے، پاکستان کے متحرک بہادر میڈیا کے شکر گزار ہیں جو بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف بنیان المرصوص بن کر کھڑے ہوئے۔
’بلا تفریق سیاسی جماعتوں کی قیادت کے مشکور ہیں‘
انہوں نے کہا کہ ہم بلاتفریق تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے اختلافات سے بالا ہوکر وطن کیلیے اتحاد قائم کیا اور افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا۔
مسلح افواج وزیراعظم اور کابینہ کی صلاحیتوں اور جرأت مندانہ فیصلوں کی قدردان ہے، ترجمان پاک فوج
مسلح افواج وزیراعظم اور اُن کی کابینہ کی صلاحیتوں اور جرأت مندانہ فیصلوں کی قدردان ہے، جنہوں نے اس نازک موڑ پر درست رہنمائی کر کے ملک کو بھنور سے نکالا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کا جواب ایک نصابی نمونہ تھا، جس میں تینوں افواج کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ صورت حال کی آگاہی کے ساتھ تمام وسائل کو بروئے کار لایا گیا۔ بھارت پر زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو تباہ کیا گیا۔
’بھارت کے 26 اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا‘
انہوں نے بتایا کہ فوج کے ایف ون اور ایف 2 طویل مسافت پر نشانہ بنانے والے میزائل، فضائیہ کے طویل فاصلے تک نشانہ بنانے والے ایمونیشن کے ذریعے بھارت کے 26 اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، یہ تنصیبات پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کیلیے استعمال کی گئیں تھیں اور وہ تنصیبات جو پاکستان کو دہشت گردی کو فروغ دینے میں استعمال ہوتی ہیں۔
ہوائی اور فضائی اڈوں کو کن علاقوں میں نشانہ بنایا گیا؟
سورت گڑھ، سرسا، بھٹنڈا، بوجھ، نالیا، آدم پور، برنالہ، ہلواڑہ، اونتی پورہ، سری نگر، جموں، ادھم پور، مامون، انبالہ اور پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائی اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ، 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، ان تنصیبات سے بلااشتعال فائرنگ کر کے معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بھارتی ملٹری انٹیلی جنس یونٹس تباہ
’راجوڑی میں بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کی یونٹس اور فیلڈ عناصر جو پاکستان میں پراکسی دہشت گردی کو سپورٹ کرتے تھے انہیں بھی ختم کردیا گیا۔‘
’لائن آف کنٹرول پر چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا‘
’لائن آف کنٹرول پر اُن چیک پوسٹوں کو مسلسل نشانہ بنایا گیا جو آزاد کشمیر میں نہتے شہریوں پر گولیاں برساتی تھیں، پھر اُن چیک پوسٹوں نے سفید جھنڈے لہرا دیے۔‘
پاکستانی ڈرونز بھارت میں مسلسل پرواز کرتے رہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی مسلح ڈرونز نے بھارت کے بڑے شہروں، دہلی، مقبوضہ کشمیر سے گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جائے بلکہ یہ بھی بتایا جائے کہ ڈرونز کا موجودہ وار فیئر میں کوئی فائدہ نہیں ہے۔
’کئی جدید صلاحیتوں کو آئندہ استعمال کیلیے چھوڑا گیا ہے‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگی صلاحیتیں موجود ہیں، جو کو اس تنازع کے دوران محدود سطح پر استعمال کیا گیا جبکہ کئی کو آئندہ کیلیے محفوظ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل نہایت درست، متوازن اور محدود رہا، ہر حد جو ہمارے معصوم شہریوں کے قتل اور دہشت گردی میں ملوث اُسے نشانہ بنایا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جب مشرقی سرحد پر افواج پاکستان دفاع میں مصروف تھیں تو بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔
پریس کانفرنس میں پاک بحریہ اور پاک فضائیہ نے آپریشن بنیان المرصوص میں اپنی کامیاب کارروائیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
وائس ایڈمرل رب نواز کی بریفنگ
وائس ایڈمرل رب نواز نے کہا کہ پاکستان نیوی نے تمام بندرگاہوں کو آپریشنل رکھا اور ہم نے بھارتی بحریہ پر نظر رکھی، ہم بھی جنگ کیلیے تیار تھے اور آئندہ کیلیے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلی بار جب بھارت پاکستان کیخلاف کسی بھی جارحیت کا ارادہ کرے تو یاد رکھے کہ ہمارا ردعمل ہمارے الفاظ سے بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی بحری بیڑا پاکستان کی سمندری حدود سے 400 ناٹیکل میل دور تھا اور ہماری تیاری کو دیکھ کر اُس کی آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئرفورس پاکستان کی فضائی حدود کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنائے گی۔ بھارتی فضائیہ کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر اُس کے طیارے گرائے، ہمارے شہریوں کو ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان نے امریکا سے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی اور انہوں نے ہی امریکا سے درخواست کی۔
جنگ کی خواہش رکھنے والا آگ سے کھیل رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نیوکلیئر طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ حماقت ہوگی، اگر کوئی اپنے سیاسی عزائم کیلیے یہ خواہش رکھتا ہے تو وہ آگ سے کھیل رہا ہے۔
’خطے کا امن مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے اور خطے کا امن بھی اسی مسئلے کے حل سے جڑا ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان فلیش پوائنٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عوامی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں لوگوں پر ظلم کی داستانیں رقم کی جارہی ہیں‘۔