سوات میں دریا کنارے تجاوزات کیخلاف آپریشن بااثر تعمیرات تک پہنچتے ہی رک گیا

سوات میں دریا کنارے قائم تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن اچانک تعطل کا شکار ہو گیا۔ کارروائی بااثر سیاسی شخصیات کی تعمیرات تک پہنچی تو آپریشن روک دیا گیا۔ میڈیا پرخبر نشر ہوتے ہی انتظامیہ پھر حرکت میں آ گئی۔

سوات میں دریا کنارے تجاوزات کے خلاف شروع کیا گیا آپریشن اچانک معطل کر دیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ اور انسدادِ تجاوزات ٹیم نے کارروائی کے دوران 25 سے زائد غیرقانونی تعمیرات گرا دیں، تاہم جب ٹیم بااثر سیاسی شخصیات کی ملکیت میں قائم تجاوزات تک پہنچی، تو آپریشن روک دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ سیاسی شخصیات کے پاس این او سی اور اسٹے آرڈرز موجود تھے، جس کی بنیاد پر چار گھنٹے تک انتظار کے بعد عملہ موقع سے واپس چلا گیا۔ عام شہریوں کے پانچ ہوٹلز گرائے گئے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آپریشن کی معطلی پر تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم مقامی حلقے اس تعطل کو قانونی عملداری پر سوالیہ نشان قرار دے رہے ہیں۔

خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ پھرحرکت میں آگئی

بعدازاں، فضا گٹ سمیت قریبی علاقوں میں دریائے سوات کے کنارے قائم تجاوزات روکنے کی خبر میڈیا نشر ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ پھر سے حرکت میں آگئی۔

چار گھنٹے روکنے کے بعد دوبارہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے دریائے کے کنارے قائم ہوٹل جو کہ وفاقی وزیر امیر مقام کے ذاتی ملکیت ہے کی چاردیواری کا کچھ حصہ گرا گیا۔ ہوٹل انتظامیہ کی مداخلت پر آپریشن کو روک دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں