وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا زراعت میں آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت زرعی شعبے کی بحالی اور جدت سے متعلق مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے اطلاق، دیہی علاقوں میں اسمارٹ فون، انٹرنیٹ اور کسانوں کا ڈیٹابیس تشکیل دینے پر زور دیا گیا
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، زرعی شعبے میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ا سٹوریج کی سہولیات کے فروغ سے زراعت کو ترقی دی جا سکتی ہے،پاکستان کبھی کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا،گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں، ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے،چھوٹے کاشتکاروں کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئیں،ان کمپنیوں کی منظم سرپرستی نہیں کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں جو ترقی کرنی چاہئے تھی وہ بالکل نہیں ہوئی، قرب و جوار اور دنیا کے دیگر ممالک نے اس حوالہ سے بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔