وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کہا ہے چین کے سرمایہ کار پنجاب میں انویسٹمنٹ کے لیے متمنی ہیں، چین کی 60 کمپنیون نے پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادگی ظاہر کی ہے، دورہ چین میں زراعت، آئی ٹی، ماحولیات، ایجوکیشن او رہیلتھ سمیت دیگر شعبوں کا بھرپور مشاہدہ کیا، جو ہم پنجاب میں بھی لائیں گے ۔
جمعرات کے روز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 21واں اجلاس ہوا، اجلاس میں پارا چنار کے لوگوں کی درخواست پر ادویات اوردیگر سامان بھیجنے کی منظوری دی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پارا چنار کے عوام کی ضرورت کے مطابق موبائل ہیلتھ یونٹ بھی بھیجا جائے گا، پارا چنار کے عوام ہمارے اپنے ہیں، مصیبت اور مشکل میں تنہا نہیں چھوڑ سکتے، انہوں نے متعلقہ حکام کو پارا چنار کے عوام کے لیےامدادی سامان فوری طورپر بھجوانے کی ہدایت کی۔
صوبائی کابینہ کے ارکان نے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو چین کے کامیاب دورے پر مبارکباد پیش کی، دورہ چین کے حوالے سے گفتگو میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ چین میں پاکستان کے وفد کو ملنے والی غیرمعمولی پذیرائی پنجاب کے عوام کے لیے باعث فخر ہے، چین نے 1.6ارب انسانوں کو اپنی طاقت بنا کر ترقی کی۔
مریم نواز نے کہا کہ چین کی ترقی قابل تقلید مثال ہے، ہم بھی محنت کر وہ سب حاصل کرسکتے ہیں، چین کے اسکولوں، اسپتالوں اور روڈز پر کوئی کاغذ تک پڑا ہوا نہیں دیکھا، چین کے عوام میں اتھارٹی کو تسلیم کرنے کا رویہ قابل تقلید ہے، چینی عوام کے خیالات میں نا قابل بیان حد تک ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دل چاہتا ہے کہ پنجاب چین کی طرح ہر دن ترقی کرے، چین کے سرمایہ کار پنجاب میں انویسٹمنٹ کے لیے متمنی ہیں، چھٹی کے باوجود ہفتے کے روز بڑے بڑے کاروباری اداروں کے نمائندوں کا پنجاب کی گول میز میں شرکت قابل تحسین ہے، چین کی نمایاں اور بڑی 60کمپنیوں کے نمائندوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری میں آمادگی کا اظہارکیا-
ان کا کہنا تھا کہ چائنہ پنجاب ڈیسک کی منظوری دے دی گئی ہے، الٹراساؤنڈ جتنی بڑی مشین میں لیکوڈ نائیٹروجن سے کینسر ٹیومر کو ختم کیاجا سکتا ہے، چین کی کینسر کے علاج کے لیے جدید ترین تکنیک اپنا نے سے کیمو تھراپی کی ضرورت نہیں پڑتی، جلد پنجاب کے ایک اسپتال میں کینسر کے چینی علاج کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کررہے ہیں، شاید اللہ تعالی نے کینسر کے جدید ترین علاج کی سہولت حاصل کرنے کے لیے ہی چین بھیجا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دورہ چین میں زراعت، آئی ٹی، ماحولیات، ایجوکیشن او رہیلتھ سمیت دیگر شعبوں کا بھرپور مشاہدہ کیا، پنجاب میں بھی لائیں گے، چین میں پنجاب کے وفد کو نا قابل یقین پذیرائی دی گئی۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب کلین ائیر پروگرام کی منظوری بھی دی گئی، صوبہ میں ای بس، چارجنگ سٹیشن، سپر سیڈر سمیت ملٹی سیکٹوریل اقدامات کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان کی پہلی گرین بلڈنگ پراجیکٹ، کسان دوست گندم پالیسی، گندم کے اجرا کی پالیسی برائے سال 2024-25 کی منظوری بھی دی گئی، اجلاس میں کرشنگ سیزن 2024-25میں شوگر کین (ڈویلپمنٹ) سیس کے ریٹس برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز کو بریفنگ میں متعلقہ حکام نے بتایا کہ وزیراعلی کسان کارڈ سے 30ارب روپے کے زرعی مداخل کی خریداری کی گئی، پنجاب میں گندم کی خریداری کا 100فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا، گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت 4500ٹریکٹر آچکے ہیں جبکہ ایک ہزار ڈلیور ہوچکے ہیں، پہلی مرتبہ پنجاب میں ڈی اے پی کھاد کے نرخ بڑھے نہ کمی ہوئی۔