فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس چوری روکنے اور سرمایہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ قابل ٹیکس آمدنی رکھنے والے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے شاہانہ زندگی گزارنے کے باوجود ٹیکس نہ دینے والے ملک کے دو لاکھ سے زائد امیر ترین لوگوں کا ڈیٹا نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) سے حاصل کرلیا ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ان امیر ترین لوگوں کے ڈیٹا کا ڈیسک آڈٹ کیا جا رہاہے اور کراس میچنگ کے بعد ان لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے اور ان سے ان کی آمدنی کے مطابق ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے مطابق ٹیکس چوری روکنے اور ریونیو بڑھانے کے لیے ایف بی آر جامع ریونیو جنریشن اسٹریٹجی پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے اور اسی پلان کے تحت ایف بی آر نے نادرا سے ملک کے مزید امیر ترین لوگوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے اس کے علاوہ دیگر اداروں سے بھی ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نادرا نے ٹیکس نیٹ سے باہر دو لاکھ سے زائد امیر افراد کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے کر دیاہے اور نادرا نے ڈیٹا بینک اکاؤنٹس، جائیداد کی ملکیت، لگژری گاڑیوں کی بنیاد پر تیار کیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق شہریوں کے تواتر کے ساتھ بین الاقوامی سفر کی معلومات بھی ڈیٹا میں شامل ہے، شاہانہ زندگی گزارنے والے افراد کو ٹیکس وصولی کے لیے ہدف بنایا جائے گا کیونکہ شہریوں کے طرز زندگی سے متعلق ڈیٹا کی مدد سے زائد آمدنی کا پتہ چلتا ہے۔