نئے چیف جسٹس کے تقرر کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج شام چار بجے طلب

**صدر مملکت کے دستخط کرنے کے ساتھ ہی 26 ویں آئینی ترمیم لاگو ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کیلٸے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل بھی مکمل ہوچکا ہے۔ آرٹیکل 175 اے کی شق 3 اے کی ذیلی شق 1 اور 2 کے تحت 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے، جس کیلئے تمام پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے اپنے نمائندگان کے نام دئے گئے ہیں۔ کمیٹی تشکیل کے بعد پہلا اجلاس آج شام 4 بجے طلب کرلیا گیا ہے، جس میں وزارت قانون سے تین سینٸر ججز کا پینل طلب کیا جاٸیگا۔ **
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی لیڈر سے کمیٹی کیلئے نام طلب کئے تھے، جس کے بعد چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی لیڈرز سے پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام مانگ لیے، 12 رکنی کمیٹی 8 ممبران قومی اسمبلی اور چار سینیٹرز پر مشتمل ہے۔
کمیٹی میں شامل اراکین اسمبلی میں ن لیگ کے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، پیپلز پارٹی سے راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ایم کیو ایم سے رعنا انصر، پی ٹی آئی سے بیرسٹر گوہر علی خان، سنی اتحاد کونسل سے صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، کمیٹی میں چار سینیٹر بھی شامل ہیں، جن میں پیپلز پارٹی کے فاروق حامد نائیک، ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ، پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر اور جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔
چیف جسٹس کے ناموں پر غور کیلٸے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا ان کیمرا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، جو کہ کانسٹیٹیوشن روم میں منعقد ہوگا، اجلاس طلب کرنے کا نوٹس سیکرٹری قومی اسمبلی نے جاری کردیا ہے۔
قبل ازیں، اسپیکر کے خط کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی سے راجہ پرویز اشرف اور سید نوید قمر کا نام دیا تھا۔ پیپلزپارٹی نے فاروق ایچ نائیک کا نام چیئرمین سینٹ کو بھجوایا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ بھی چیف جسٹس تقرری پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بنے گی۔ اس ضمن میں سنی اتحاد کونسل نے تین نام فائنل کئے ہیں، سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا کو پارلیمانی کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا ہے، ساتھ ہی سینیٹر علی ظفر بھی پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ سے نمائندگی کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بطور ممبر پارلیمانی کمیٹی نامزد کیا۔
مسلم لیگ ن نے سینیٹ سے پارلیمانی کمیٹی کیلئے اعظم نذیرتارڑ کا نام دیا، جبکہ قومی اسمبلی سے پارلیمانی کمیٹی کیلئے خواجہ آصف، احسن اقبال اور شائستہ پرویز کے نام شامل کئے گئے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے رعنا انصر کا نام دیا گیا۔
خیال رہے کہ آج ہی صدر مملکت کی جانب سے آئینی ترامیم کے بل پر دستخط کیے گئے اور آج ہی اسپیکر قومی اسمبلی نے چئیرمین سینیٹ کو خط لکھا جس میں پارلیمانی کمیٹی کیلئے 4 سینیٹرزکے نام مانگے تھے۔
اسپیکر کی جانب سے ن لیگ، پیپلزپارٹی، سنی اتحاد کونسل اورایم کیو ایم سمیت دیگر پارلیمانی لیڈرز کو خطوط لکھ گئے۔
صدر آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ آئینی ترمیم بل 2024 ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں