اسلام آباد میں ایس سی او سربراہی اجلاس کا آغاز، اہم تنظیمی فیصلےمتوقع

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کا 23 واں اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوگا، جس میں شرکت کے لیے مندوبین پہلے ہی وفاقی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں، 2 روزہ اجلاس میں رکن ممالک کے مابین ہاہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کی کونسل کے اس 2 روزہ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کونسل کے موجودہ چیئرمین کے طور پر کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کے افتتاحی ریمارکس کے بعد دیگر سربراہان حکومت اجلاس سے خطاب کریں گے، ایس سی او کے ضابطہ کار کے تحت کارروائی کو ان کیمرہ رکھا جائے گا تاہم وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب پاکستان ٹیلیویژن براہ راست نشر کرے گا ۔

جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونیوالے اس سربراہی اجلاس کا موضوع ’کثیر جہتی ڈائیلاگ کو مضبوط بنانا: ایک پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے کوشاں‘ ہے، اجلاس سے ہٹ کر وزیراعظم شہباز شریف دورے پر آئے ہوئے چین اور روس سمیت بعض وفود کے سربراہان سے اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اجلاس کا ایجنڈا
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں صرف معاشی و اقتصادی تعاون سے متعلق بات چیت ہوگی، سفارتی ذرائع کے مطابق ایس سی او کے 30 کے قریب فورمز ہی، جس میں سر فہرست سربراہان مملکت کونسل ہے، جس میں صرف رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے ، تجارت اور رابطہ کاری کے بارے میں بات چیت ہو گی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مابین دو طرفہ باہمی یا تنازعات ایس سی او سربراہان مملکت اجلاس میں زیر بحث نہیں لائے جا سکتے، ایس سی او کے ضابطہ کار کے مطابق ان پر بات چیت بھی نہیں ہو سکتی، رکن ممالک اجلاس کی سائیڈ لائینز پر ملاقاتیں کر سکتے ہیں، لیکن سفارتی چینلز کے ذریعے طریقہ کار کے مطابق اسے پہلے سے طے کرنا ہو گا۔
آج رات وزیراعظم شہباز شریف اجلاس میں شریک مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے، ایس سی او کے اس اجلاس کی کوریج کے لیے پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر میں میڈیا سینٹر بنایا گیا ہے، جہاں سے صحافیوں کو اطلاعات تک رسائی دی جائے گی، اجلاس کی کوریج کے لیے رکن ممالک سے 150 کے قریب غیر ملکی صحافی پاکستان آئے ہیں۔
سربراہی اجلاس میں شریک مہمان
سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ، بیلاروس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو، قازقستان کے وزیراعظم اولڑاس بیک تینوف، روس کے وزیراعظم میخائل مشوستن شامل ہیں۔
تاجکستان کے وزیر اعظم کوہر رسول زادہ، ازبک وزیراعظم عبداللہ اریپوف، کرغزستان کے وزرا کی کابینہ کے چیئرمین ڑاپاروف اکیل بیک، ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر شرکت کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ منگولیا مبصر کے طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہا ہے جبکہ ترکمانستان کی بطور مہمان خصوصی نمائندگی وزرا کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف کر رہے ہیں۔
اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر مہمانوں میں ایس سی او کے سیکرٹری جنرل جانگ منگ، ڈائریکٹر ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او ریجنل اینٹی ٹیررسٹ سٹرکچر رسلان مرزائیف، بورڈ آف ایس سی او بزنس کونسل کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور کونسل آف ایس سی او انٹر بینک یونین کے چیئرمین مارات ییلی بائیف شامل ہیں۔
ایس سی او اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ
اجلاس کے آخری روز یعنی بروز بدھ کو مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا جائے گا ، سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس سے قبل 11 سے 14 اکتوبر تک رکن ممالک کے نیشنل کوآرڈینیٹرز کا اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے، جس میں اجلاس میں پیش ہونے والی مفاہمتی یادداشتوں اور مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی جائے گی ۔
اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی پاکستان سے روس کے حوالے کردی جائےگی، جہاں تنظیم کا اگلا اجلاس ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں