وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے پاکستان میں گلیشیئرز کے تحفظ کی جامع پالیسی کا فریم ورک تیار کر لیا۔ اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کے بعد پالیسی حتمی منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجی جائے گی۔
گلیشیئرز کے تحفظ کی ڈرافٹ پالیسی فریم ورک میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر ، دیر ، سوات اور چترال کے پہاڑی سلسلوں میں گلیشیئرز ہیں ۔ جو پاکستان کی پانی کی فراہمی ، ماحولیاتی توازن اور حیاتیاتی تنوع کیلئے اہم ہیں۔
دریائے سندھ کے بہاؤ کا تقریباً نصف حصہ برف اور گلیشیئرز کا پگھلنے سے آتا ہے۔ دریائے سندھ 26 کروڑ 80 لاکھ افراد کی زندگی ، زراعت اور خوراک کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ گلیشیئرز کے تحفظ اور آبی وسائل کی حفاظت کیلئے مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔
ڈرافٹ پالیسی فریم ورک میں کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ، پانی ، خوراک اور آفات سے بچاؤ کے شعبوں میں مضبوط اشتراک ضروری قرار دیا گیا ہے ۔ ان شعبوں کی پالیسیوں کو ہم آہنگ کیا جائے۔
فریم ورک میں وفاق ، صوبائی اور مقامی سطح پر ہم آہنگی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت پر زور دیا گیا ہے۔ ہم آہنگ پالیسیوں سے کمزور طبقات کا تحفظ اور موسمیاتی لچک میں اضافہ ہو سکے گا۔