ترکیہ نے دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کا ساتھ دیا، طیب اردوان
صدر ترکیہ طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کا ساتھ دیا۔
طیب اردوان نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کیا، کہا پاک بھارت جنگ بندی پر مطمئن ہوں، پاکستانی عوام سے کہتے ہیں وہ متحد ہوجائیں۔ ترکیہ ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
طیب اردوان نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم سے کشیدگی کے موقع پر رابطہ کیا، ترکیہ علاقائی تنازعات حل کرنے کیلئے کردار ادا کررہاہے۔
دوسری جانب وزیراعظم سے پاکستان میں تعینات ترکیہ کے سفیرعرفان نذیر اوعلو نے ملاقات کی، پاکستان کی فوجی اور سفارتی کامیابی پر وزیراعظم اور پوری پاکستانی قوم کو ترکیہ کی جانب سے مبارکباد دی۔ ترک سفیر عرفان نذیر اولو سے گفتگو میں کہا اپنی غیرمتزلزل اور مستقل حمایت سے ترکیہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی عوام کے دل جیت لئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا خطے میں حالیہ کشیدگی کے دوران مکمل یکجہتی کے اظہار پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے اظہار تشکر کیا۔ کہا پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں ایک نئے اور شاندار باب کا اضافہ ہوا۔ برادر ترکیہ نے بھارتی جارحیت کے دوران مسلسل اور غیر متزلزل حمایت سے ایک مرتبہ پھر پاکستانی قوم کے دل جیت لئے۔
وزیراعظم نے پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو شاندار خراج تحسین پیش کیا، کہا ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کے ذریعے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا گیا۔ تاریخی فتح پر پوری قوم اللہ تعالیٰ کی شکر گزار ہے۔
شہباز شریف نے واضح کیا جنوبی ایشیاء میں ہمیشہ امن کے خواہاں ہیں۔ لیکن پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہرگز قبول نہیں کرے گا۔۔ جنگ بندی قبول کرنے پر رضا مندی بھی اسی مفاہمتی پالیسی کا نتیجہ قرار دے دیا۔
دفاعی ضروریات پوری کرنے کےلیے تمام اقدامات کیے جائیں گے، وزیرخزانہ
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان کی معیشت پر بڑا اثر نہیں پڑے گا۔ دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
برطانوی خبرایجنسی سے گفتگو میں وزیرخزانہ نے کہا کہ کہا پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیئے، بھارت کویکطرفہ معطل سندھ طاس معاہدہ بحال کرنا ہوگا ۔ دریائے سندھ ہماری ریڑھ کی ہڈی ہے۔
وزیرخزانہ نے پاک بھارت سیز فائر کیلئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کا بھی خیرمقدم کیا۔ کہا امریکا کیساتھ تجارتی مسائل جلد ہونے کی امید ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیزفائر کے بعد چیزیں معمول کی جانب بڑھتی دکھ رہی ہیں۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بہتری دیکھی گئی۔ امریکا کیساتھ تجارتی مسائل جلد ہونے کی امید ہے۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات 14 سے 23 مئی تک جاری رہیں گے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط آج ملنے کا امکان ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ کو 3 سے 4 ہفتوں میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔