متحدہ عرب امارات نے جدید ترین سیکیورٹی خصوصیات کے ساتھ نیا کرنسی نوٹ متعارف کروا دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سنٹرل بینک (سی بی یو اے ای) نے ایک 100 درہم کا نیا نوٹ متعارف کرایا ہے جس میں اعلی درجے کی حفاظتی خصوصیات موجود ہیں۔
ایمریٹس نیوز ایجنسی کے مطابق نیا جاری کردہ نوٹ پولیمر میٹیریل سے بنا ہے اور اس میں جدید ترین ڈیزائن اور سیکیورٹی خصوصیات ہیں۔
اس اقدام کا مقصد پائیداری کو فروغ دینا اور متحدہ عرب امارات کے جدید مالیاتی نظام کزرمبادلہو آگے بڑھانا ہے۔
نیا نوٹ یو اے ای کی قومی کرنسی کے تیسرے اجرا کا حصہ ہے، جس میں متحدہ عرب امارات کی ترقی، ثقافتی ورثے اور عالمی اقتصادی مرکز کے طور پر کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
نیا نوٹ سرخ رنگ کے مختلف شیڈز میں ڈیزائن کیا گیا، 100 درہم کے نئے نوٹ میں یو اے ای کے قومی برانڈ کے ساتھ ساتھ جدید پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال، پیچیدہ ڈیزائن اور نوشتہ جات بھی شامل ہیں۔
فرنٹ پر نوٹ میں تاریخی ام القیوین قلعہ دکھایا گیا ہے، جو ملک کے ثقافتی ورثے کی علامت ہے۔ الٹی سائیڈ فجیرہ پورٹ اور اتحاد ریل کی تصاویر دکھاتا ہے، جو متحدہ عرب امارات کے جدید انفراسٹرکچر اور اقتصادی ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
جعل سازی کو روکنے کے لیے بینک نوٹ میں جدید سیکیورٹی فیچرز شامل کیے گئے ہیں، جیسے اسپارک فلو ڈائریکشن اور کنیگرام کلرز۔ مزید برآں، بصارت سے محروم افراد کو نوٹ کی قدر کی شناخت میں مدد کے لیے بریل علامتیں شامل کی گئی ہیں۔
پولیمر سے بنایا گیا، نیا بینک نوٹ روایتی کاغذی نوٹوں کے مقابلے میں دوگنا پائیدار ہے، جو اسے سرمایہ کاری کے لیے زیادہ مؤثر اور ماحول دوست بناتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے مطابق، نیا نوٹ 24 مارچ 2025 سے گردش میں ہے اور موجودہ 100 درہم کے بینک نوٹ کے ساتھ قانونی حیثیت رکھتا ہے۔
بینکوں اور ایکسچینج ہاؤسز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اے ٹی ایم اور کرنسی گننے والی مشینوں کو نئے نوٹ کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے اپڈیٹ کریں۔
اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے گورنر خالد محمد بلاما نے کہا کہ نیا نوٹ پائیدار ترقی اور مالیاتی مسابقت کے لیے ملک کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔