وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی قاہرہ میں ڈی ایٹ سربراہی کانفرنس کے موقع پر ملاقات ہوئی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ جبکہ 5 بلین امریکی ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کے لیے اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ پر بھی بات چیت کی گئی۔
دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، تجارتی اور دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا، جس میں جموں و کشمیر کے لیے ترکیہ کی حمایت اور قبرص کے مسئلے پر ترکیہ کے مؤقف کے لیے پاکستان کی حمایت شامل ہے۔
معصوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل کشی کے اقدامات، خاص طور پر 7 اکتوبر 2023 سے بگڑتی ہوئی صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ اور شام کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نےکہاکہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور کثیر الجہتی تعلقات ہیں۔ انہوں نے صدر اردوان کی قیادت میں ترکیہ کی مثالی ترقی کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں بالخصوص آئی ٹی، زراعت اور گرین ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانا چاہیے۔
ملاقات میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہاکہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات قدیم ثقافتی اور مذہبی اقدار پر مبنی ہیں، اور ترکیہ کے عوام پاکستان کے لیے اپنے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔