ریاض میٹرو منصوبہ سعودی دار الحکومت کی جدید ترقی کا مظہر ہے جو نہ صرف شہریوں بلکہ غیر ملکی رہائشیوں کے لیے بھی ایک بڑی سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہ منصوبہ سعودی وژن 2030 کے تحت ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور شہری زندگی میں بہتری کا ایک شاندار نمونہ ہے۔
منصوبے کی خصوصیات اور اہمیت
ریاض میٹرو دنیا کا سب سے بڑا میٹرو منصوبہ ہے جو ایک ہی وقت میں مکمل ہوا۔ یہ 176 کلومیٹر طویل نیٹ ورک 6 (لائنز) پر مشتمل ہے جو شہر کے مختلف علاقوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔ منصوبے میں 85 جدید اسٹیشنز بھی شامل ہیں جن میں 34 زمین سے اوپر اور 47 زیر زمین ہیں۔ منصوبے کی لاگت 22.5 ارب ڈالر ہے جو دنیا میں نقل وحمل کے بنیادی ڈھانچے میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔
لائنز کی تفصیلات
بلیو لائن 38 کلومیٹر طویل، شارع العلیا اور الحائر روڈز پر واقع ہے، ریڈ لائن 25.3 کلومیٹر طویل ہے اور یہ شاہ عبداللہ روڈ پر واقع ہے، اورنج لائن 40.7 کلومیٹر، مدینہ منورہ روڈ پر، یلو لائن 29.5 کلومیٹر پر محیط ہے اور یہ شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ پر واقع ہے، 12.9 کلومیٹر طویل گرین لائن شاہ عبدالعزیز روڈ پر جبکہ 29.7 کلومیٹر طویل پرپل لائن عبد الرحمان بن عوف اور شیخ حسن بن حسین روڈز پر واقع ہے۔
سہولیات اور جدت
میٹرو اسٹیشنز جدید سہولیات سے آراستہ ہیں جن میں ایئر کنڈیشنڈ پلیٹ فارمز، معلوماتی نظام اور کچھ مقامات پر تجارتی مراکز اور پارکنگ شامل ہیں۔ مسافروں کے لیے ٹکٹ کی قیمتیں انتہائی مناسب رکھی گئی ہیں، مثلاً 2 گھنٹے کا ٹکٹ 4 ریال، 3 دن کا ٹکٹ 20 ریال، 7 دن کا ٹکٹ 40 ریال اور ماہانہ ٹکٹ 140 ریال کا ہے جبکہ 6 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سفر مفت ہے۔
ماحولیاتی اور معاشی فوائد
ریاض میٹرو کاربن کے اخراج میں سالانہ 4 لاکھ ٹن کی کمی اور یومیہ 4 لاکھ لیٹر ایندھن کی بچت کرے گا۔ مزید یہ کہ منصوبے سے 7 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی جو سعودی نوجوانوں کو ایک نیا موقع فراہم کریں گی۔
سعودیوں کا میٹرو کے بارے میں جوش وخروش
سعودی صحافی مالک الروقی نے اپنے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو ریاض شہری زندگی کو مکمل طور پر تبدیل کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے صبح کے وقت میٹرو اسٹیشنز کے قریب لوگوں کا پیدل چلنا ایک غیر معمولی منظر تھا کیونکہ عام طور پر ایسے مناظر سعودی عرب کی سڑکوں پر کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔
مالک الروقی کے مطابق میٹرو کے ذریعے ریاض کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کا موقع ملا جو گاڑی یا طیارے سے ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میٹرو میں سفر کرتے ہوے لوگوں کی زندگیوں میں نیا جذبہ نظر آتا ہے اور یہ نظام نہ صرف سفر کو آسان بنا رہا ہے بلکہ وقت کی بچت اور ذہنی سکون کا باعث بھی بن رہا ہے۔
یمنی یوٹیوبر کا تجربہ
یمن کے یوٹیوبر عبداللہ دمنان نے بھی اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو میں سفر ایک فخر اور خوشی کا موقع تھا جو سعودی عرب کی ترقی اور وژن 2030 کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام تمام لوگوں کی خدمت کے لیے ہے اور یہ ایک شاندار کامیابی ہے۔
مستقبل کی طرف ایک قدم
ریاض میٹرو نہ صرف سعودی عرب بلکہ عالمی شہروں کے لیے ایک مثالی منصوبہ ہے۔ بغیر ڈرائیور چلنے والی یہ سروس دنیا کی سب سے لمبی لائن ہونے کے ناطے شہری زندگی کو جدید، محفوظ اور ماحول دوست بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
یہ منصوبہ ریاض کو ایک پائیدار اور ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کرنے کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے جو دیگر شہروں کے لیے ایک نمونہ ثابت ہو سکتا ہے۔