سعودی عرب نے مالی سال 2025ء کا بجٹ باضابطہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے اس موقع پر ایک اہم بیان جاری کیا، جس میں حکومت کی کامیابیوں اور معیشت کی مضبوطی کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی نمایاں اہداف حاصل کیے ہیں، جو اس کے مستحکم مالیاتی نظام اور کامیاب اقتصادی پالیسیوں کا مظہر ہیں
بجٹ 2025: قومی ترقی کا سنگِ میل
ولی عہد نے بجٹ 2025 کو ایک اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے جو ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور عوام کو زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مختلف چیلنجز کے باوجود اپنی اصلاحاتی پالیسیوں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے، جس کی بدولت سعودی عرب نے مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
اقتصادی کامیابیاں اور عالمی اعتراف
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب نے بین الاقوامی اشاریوں اور درجہ بندیوں میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کی ہے، جو ملک کے مستحکم مالیاتی نظام اور معیشت کی طاقت کو ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیل کے علاوہ معیشت کے دیگر شعبوں نے تاریخی سطح پر پہنچتے ہوئے اپنے آپ کو 52 فیصد کا حصہ دار بنالیا ہے، جو وژن 2030 کے تحت متنوع معیشت کے اہداف کے قریب پہنچنے کی عکاسی کرتا ہے۔
بے روزگاری کی شرح 7.1 فیصد تک کم ہو چکی ہے، جو سعودی تاریخ میں سب سے کم ہے، اور خواتین کی شراکت 35.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو وژن کے طے شدہ ہدف 30 فیصد سے بھی آگے ہے۔
سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبے
انہوں نے بجٹ 2025 کو ایک واضح حکمتِ عملی کا حصہ قرار دیا، جس میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے، نجی شعبے کو مضبوط بنانے، اور قومی ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ ولی عہد نے کہا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور نیشنل ڈیویلپمنٹ فنڈ جیسے ادارے سعودی معیشت کی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اور ان کا کردار وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
اقتصادی اصلاحات اور مالیاتی استحکام
ولی عہد نے مالیاتی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات سعودی عرب کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری لائے ہیں اور ملک کو عالمی معیشت کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوامی قرضے کو مستحکم رکھنے اور حکومتی ذخائر کو بڑھانے کے لیے موثر پالیسیوں کو اپنایا ہے۔ بجٹ 2025 میں ایک لچکدار خرچ کرنے کی پالیسی شامل ہے، جو عالمی اقتصادی حالات کی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وژن 2030 کے تحت اقدامات
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت وژن 2030 کے تحت تمام منصوبوں اور اہداف کو کامیابی سے مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ صرف مقامی معیشت کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے بلکہ عالمی سطح پر سعودی عرب کی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہے۔
بیان کے آخر میں ولی عہد نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے رہنمائی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں سعودی عوام ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہر شہری اور رہائشی کے لیے معیاری خدمات اور بہترین زندگی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وژن 2030 کے تحت ایک مضبوط، متحرک، اور ترقی پذیر سعودی عرب کے لیے تمام وسائل اور توانائیاں بروئے کار لائی جائیں گی۔