بشریٰ بی بی کا دوست ملک کے حوالے سے بیان 100 فیصد جھوٹا ہے، سابق آرمی چیف

سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوست ملک کے حوالے سے سابق خاتون اول کا بیان 100 فیصد جھوٹا ہے۔

سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایکسرپس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کا بیان 100 فیصد جھوٹا قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ کوئی ملک ایسی بات کیسے کرسکتا ہے خاص طور پر جس کے ساتھ ہماری اتنی دوستی ہو، بشریٰ بی بی کے دورے پر ان کے لیے خانہ کعبہ اور روضہ رسول کا دروازہ کھولا گیا اور ان کو بے شمار تحائف دیے گئے۔

جنرل (ر) قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی اس کے بعد اپنی بیٹی کے نکاح کے لیے بھی سعودی عرب گئیں، 2021 میں عمران اور بشریٰ بی بی پھر سعودی عرب گئے اور میں بھی ان کے ساتھ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ شریعت کے نفاذ کے متعلق بات کوئی ملک کیسے کر سکتا ہے، ان کو سعودی عرب نے اربوں ڈالر رول اوور کر کے دیے، اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے، یہ میرے لیے بھی بڑا معمہ ہے، لگتا ہے عمران خان بھی اپنا بیانیہ بنانے کے لیے کل کہہ دیں گے کہ یہ بات درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے فکر اور تشویش ہے، ریٹائرڈ فوجی کے پاس اپنا کوئی دفاع نہیں ہوتا، سویلین تو کسی بھی حوالے سے بات کر لیتے ہیں، لگتا ہے بشریٰ بی بی نے لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے شریعت کی باتیں شروع کردی ہیں۔

جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ان کے تعلقات کبھی بھی خراب نہیں ہوئے، صرف ایک مرتبہ شاہ محمود قریشی کے ایک بیان سے سعودی عرب پریشان ہوا تھا۔

اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ 21مارچ 2022 کو اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی تھی، اگر سعودی عرب ان سے ناراض ہوتا توکیا وہ اوآئی سی کانفرنس یہاں ہونے دیتا۔

سابق آرمی چیف نے بتایا کہ دوسرے دورے پر محمد بن سلمان خود عمران خان کو ریسیو کرنے جدہ آئے تعلقات خراب کیسے ہوئے، رات کو جو کھانا ہوا تھا اس میں شاہ محمود قریشی اور میں بھی موجود تھا۔

جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ تعلقات خراب ہوں اور سعودی ولی عہد انہیں خود لینے آئے

اپنا تبصرہ بھیجیں