اسپیس اسٹیشن پر پھنسے خلابازوں کو واپس لانیوالے جہاز میں بھی خرابی

بوئنگ کا اسٹار لائنر خلائی جہاز جو تکنیکی خرابی کے باعث امریکی خلابازوں بوچ ولمور اور سنیتا ولیم کے بغیر زمین پر واپس آگیا تھا، اب وہ گھر واپسی کے قریب ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیس ایکس کا ’کریو ڈریگن‘ (Crew Dragon) نامی خلائی جہاز گزشتہ 4 ماہ سے پھنسے ہوئے خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو ریسکیو کرنے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہنچ گیا ہے۔ کامیاب ڈاکنگ خلابازوں کو زمین پر واپس لانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے خلا بازوں سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو بحفاظت گھر لانے کے لیے اسپیس ایکس کے کریو ڈریگن کا انتخاب کیا۔ کریو ڈریگن اتوار کو شام ساڑے پانچ بجے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچا۔
ناسا کے سائنسدان نک ہیگ اور روس کے الیگزینڈر گوربونوف نے اسپیس ایکس پر خلا کا سفر کیا۔ وہ خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کے لیے دو اضافی نشستیں لے کر آئے، جو آئندہ برس زمین پر واپسی کے سفر میں ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام 7 بج کر 4 منٹ پر خلائی جہاز کا دروازہ کھلا، اور خلاباز نک ہیگ اور الیگزینڈر گوربونوف نے خلائی اسٹیشن میں قدم رکھا۔ استقبالیہ تقریب میں ساتھی خلاباز سنیتا ولیمز، بوچ ولمور اور عملے کے باقی افراد نے ان کا ویلکم کیا۔
خلانورد نک ہیگ اور الیگزینڈر گوربونوف ہفتے کے روز فلوریڈا کے کیپ کیناویرل سے خلا میں روانہ ہوئے۔ مدار میں ان کا سفر آسانی سے گزرا، لیکن اسپیس ایکس نے بعد میں خلائی جہاز سے الگ ہونے کے بعد فیلکن 9 راکٹ کے اوپری مرحلے میں ایک خرابی کی اطلاع دی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہیگ، ولیمز، ولمور اور گوربونوف مل کر اسپیس ایکس کی کریو 9 ٹیم کو مکمل کریں گے۔ یہ گروپ فروری سے پہلے گھر واپس آنے سے قبل خلائی اسٹیشن پر تقریباً پانچ ماہ گزارے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں