امریکا نے پاکستان کے F-16 لڑاکا طیاروں کی جدید ٹیکنالوجی اور اپ گریڈ کے لیے تقریباً 686 ملین ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور مئی میں کشمیری علاقے میں ایک باغیانہ حملے کے بعد پانچ روزہ جنگ بھی ہوئی تھی۔
الجزیرہ میں شائع خبر کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اپ گریڈ پاکستان کی موجودہ F-16 فلیٹ کی ٹیکنالوجی اور ہارڈویئر کی بہتری کے لیے ہے، جس میں جدید نیویگیشن، دوستانہ اور دشمن طیارے کی شناخت (IFF)، اسپئر پارٹس اور مرمت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 37 ملین ڈالر کی اہم دفاعی سازوسامان، بشمول 92 Link-16 سسٹمز اور چھ Mk-82 بم کی خالی باڈیز بھی پاکستان کو فراہم کی جائیں گی۔
پاکستان کے پاس تقریباً 70 سے 80 F-16 طیارے فعال ہیں جن میں پرانے Block 15 ماڈلز، سابقہ اردنی F-16s اور نئے Block 52+ ماڈلز شامل ہیں۔ یہ طیارے فضائی جنگ اور زمینی ہدف پر حملے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور Lockheed Martin کے ذریعہ تیار کیے جاتے ہیں۔
یہ اپ گریڈ اس وقت اہمیت اختیار کر گیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی، اور امریکی دباؤ کے تحت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مزید امریکی ہتھیار خریدنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل پاکستان اور امریکا کے درمیان 2 طرفہ تعلقات اور مشترکہ انسداد دہشتگردی کے لیے بھی اہم ہے۔











