صدر ٹرمپ حقیقت میں امن کے پیامبر ہیں‘: شہباز شریف نے ایک بار پھر نوبیل انعام دینے کی درخواست کردی

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حقیقت میں امن کے پیامبر ہیں، ان کو نوبیل انعام دینے کے لیے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ انتھک کوششوں کے بعد غزہ میں امن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، آج غزہ کے لیے اہم اور تاریخی دن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں نیوکلیر قوتیں ہیں، اگر صدر ٹرمپ اپنی شاندار ٹیم کے ساتھ مداخلت نہ کرتے تو 4 دنوں میں جنگ اس حد تک بڑھ جاتی کہ پھر کون باقی رہتا یہ بتانے کے لیے کہ کیا ہوا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی بدولت ہی جنوبی ایشیا میں امن ممکن ہوا، ان کی وجہ سے خطے میں لاکھوں زندگیاں بچ گئیں، دنیا کو اس وقت آپ جیسی شخصیت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا کیوں کہ یہ حقیقت میں امن کے پیامبر ہیں، جنہوں نے دنیا میں امن کے لیے دن رات کام کیا، تاریخ صدر ٹرمپ کو سنہری الفاظ میں یاد رکھے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ امریکی صدر نوبیل امن انعام کے حق دار ہیں، میں آج پھر انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرتا ہوں۔
وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
اس سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ بین الاقوامی امن کانفرنس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں غزہ میں جنگ بندی کے بعد کی صورت حال، علاقائی استحکام اور انسانی امداد جیسے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ بین الاقوامی امن کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان شہبار شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مصافحہ کیا۔
صدر ٹرمپ نے وزیراعظم سے خصوصی طور پر کافی دیر تک بات کی جب کہ شہباز شریف نے امریکی صدر کو تھپکی بھی دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر رہنماؤں سے 20 سے 25 سیکنڈز ملاقات کی جب کہ وزیراعظم شہباز شریف سے صدر ٹرمپ نے 51 سیکنڈز تک بات کی۔
اس سے قبل وزیراعظم نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف، آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پاشینیان، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو، جرمن چانسلر فریڈرش مرز، اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز، اور اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی سے بھی بات چیت ہوئی۔
اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوئم، بحرین کے شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ سے بھی وزیراعظم کی ملاقات ہوئی جب کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم کی انڈونیشیا کےصدر پربوو صوبیانتو، جرمن چانسلر فریڈرک مرز، اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز، اٹلی کی وزیراعظم جیورجیا میلونی سے بھی ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آلسعود سے بھی ملاقات ہوئی، ملاقاتوں میں خطے میں امن کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
شہباز شریف کی شرم الشیخ میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات ہوئی، بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ بھی ملاقات و گفتگو میں شریک تھے۔
صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کی سیاسی و سفارتی مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، دونوں رہنماؤں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعقات مثالی ہیں۔
وزیراعظم نے اہل غزہ کو ہمت و بہادری سے صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف مصر کے شہر شرم الشیخ پہنچے، شرم الشیخ ایئر پورٹ پر مصر کے وزیر ڈاکٹر اشرف صبحیی نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں