وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی کھلی جارحیت کو روکنا ہوگا اور اُمت کو اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بات آج قطر کے اپنے سرکاری دورے کے دوران دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کے تناظر میں قطر کی عوام اور قیادت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہی۔
وزیر اعظم نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ انتہائی خوشگوار ملاقات کی۔
شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے منگل کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام برادر ملک قطر کے خلاف اس حملے سے سخت مضطرب ہوئے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
پاکستان اور قطر کے درمیان تاریخی، برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مشکل کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان بھائی چارے کے جذبے کے تحت قطر کے امیر شاہی خاندان اور برادر عوام کے شانہ بشانہ ہے۔
انہوں نے قطری قیادت کو اس بلاجواز اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا یقین دلایا۔
انہوں نے اسرائیل کے وحشیانہ اور گھناؤنے حملے میں قمتی جانوں کے ضیاع پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
وزیر اعظم نے غزہ میں قیام امن کی کوششوں میں قطر کے ذمہ دارانہ، تعمیری اور مصالحتی کردار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی جارحیت پر مبنی ایسی کارروائیوں کا مقصد واضح طور پر علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے جو جاری سفارتی اور انسانی کوششوں کیلئے خطرے کا باعث ہیں۔
وزیراعظم نے اس سال بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان کے لیے قطر کی بھرپور حمایت پر بھی امیر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
قطر کے امیر نے اس موقع پر قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دوحہ کا دورہ کرنے پر وزیراعظم کے پرخلوص جذبے پر ان کا شکریہ ادا کی
بعدازاں وزیراعظم شہبازشریف دورہ قطرمکمل کرکے واپس وطن پہنچ گئے۔