ترکیہ کے مغربی صوبے ازمیر میں لگی شدید جنگلاتی آگ دوسرے روز بھی بے قابو ہے، جس کے باعث 50 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ ازمیر ایئرپورٹ پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
ترکیہ کے وزیر جنگلات ابراہیم یومکلی نے پیر کو بتایا کہ آگ کو رات بھر تیز ہواؤں نے مزید پھیلا دیا، خاص طور پر ’کویوچک‘ اور ’دوگان بے‘ کے علاقوں میں، جہاں ہواؤں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔
وزیر کے مطابق، آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز، فائر فائٹنگ طیارے، دیگر زمینی گاڑیاں اور 1000 سے زائد اہلکار مصروف عمل ہیں۔ بعد ازاں ترکیہ کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی ایجنسی نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ازمیر اور آس پاس کے 41 علاقوں سے 50 ہزار سے زائد شہریوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
ازمیر کا ادنان مندریس ایئرپورٹ بھی حفاظتی اقدامات کے تحت پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق، ابتدائی آگ اتوار کو سفری حصار اور مندریس کے اضلاع کے درمیان لگی، جسے 117 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں نے مزید پھیلا دیا۔ کچھ علاقوں میں ہیلی کاپٹرز بھی عارضی طور پر گراؤنڈ کر دیے گئے، جس کے باعث صرف 2 واٹر بمبرز اور زمینی ٹیمیں فائر فائٹنگ پر مامور رہیں۔
اورکمیز گاؤں کے رہائشیوں نے گھروں کو بچانے کے لیے خود درخت کاٹ کر آگ کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کیں۔ ترکیہ کے ساحلی علاقوں کو گزشتہ چند برسوں سے موسم گرما کے دوران شدید آگ کا سامنا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ صورتحال ماحولیاتی تبدیلی (کلائمیٹ چینج) کا نتیجہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا ازمیر میں جنگلاتی آگ پر ترک عوام سے اظہارِ ہمدردی
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ترکیہ کے مغربی صوبے ازمیر میں جاری شدید جنگلاتی آگ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایکس پوسٹ بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ازمیر صوبے میں پھیلتی ہوئی تباہ کن جنگلاتی آگ سے نہایت افسردہ ہوں۔ میں اپنے عزیز بھائی صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔