بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہونگے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہوں گے، بھارت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعہ کو انڈیپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام میں اسلام آباد کا حصہ کم کرنے کی حالیہ دھمکیوں پر عمل کرنے کی انڈیا کی کسی بھی کوشش کے ایسے ’نتائج‘ سامنے آئیں گے جو نسلوں تک محیط ہوں گے، امید کرتا ہوں ایسا وقت کبھی نہ آئے لیکن اگر ایسے اقدامات کیے گئے تو دنیا دیکھے گی اور ان کے ایسے نتائج برآمد ہونگے جن کیلئے ہمیں برسوں اور دہائیوں تک لڑنا پڑے گا، کوئی بھی پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صرف کوئی پاگل شخص ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ اس ملک کے 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روک سکتا ہے۔

بھارت نے اپنے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ ماہ سیاحوں پر فائرنگ کے نتیجے میں کئی افراد کی اموات کا الزام انڈیا نے پاکستان پر لگایا تھا اور پاکستان کے ساتھ دریائے سندھ کے پانی کی تقسیم کے ’سندھ طاس معاہدے‘ کو معطل کرنے سمیت کئی اقدامات کیے تھے۔

اسلام آباد نے پہلگام کے حملے کے فوراً بعد واقعے کی مذمت کی تھی اور بھارتی الزامات کی تردید کی تھی۔

پہلگام کے واقعے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان لائن آف کنٹرول اور سفارتی محاذوں پر کشیدگی رہی جس کے بعد انڈیا نے 6 مئی 2025ء کو پاکستان کے اندر کئی مقامات پر حملے کیے جن میں پاکستانی علاقوں میں موجود مبینہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔

پاکستان نے ان حملوں کے جواب میں 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کرتے ہوئے انڈین فوجی تنصیبات پر جوابی کارروائیاں کیں۔

پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مطابق انڈیا کے حالیہ حملوں میں 40 شہری جان سے گئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل ہیں، پاکستان نے جوابی کارروائی میں انڈیا کے 26 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔

دس مئی کو ہی امریکا کی ثالثی سے بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی پر اتفاق ہوا لیکن اس کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ انڈیا پاکستان جانیوالے پانی کا بہاؤ روک دیگا جبکہ پاکستان پہلے ہی اس اقدام کو اپنی بقاء کیخلاف براہ راست جنگی اقدام قرار دے چکا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پیشہ ور افواج ہیں اور ہم اپنے کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرتے ہیں اور ہم سیاسی حکومت کی ہدایات کو مکمل طور پر حرف بہ حرف مانتے ہیں اور ان کے عزم کا پاس رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک پاکستان آرمی کا تعلق ہے یہ جنگ بندی آسانی سے برقرار رہے گی اور فریقین کے درمیان رابطے میں اعتماد سازی کے اقدامات کیے گئے ہیں، البتہ اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہمارا جواب ہمیشہ ہوگا اور موقع پر ہوگا لیکن وہ صرف ان ہی چوکیوں اور مقامات پر ہوگا جہاں سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔

ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ چھٹا گرنے والا طیارہ میراج 2000 ہے، ہم نے صرف طیاروں کو نشانہ بنایا، ہم مزید کارروائی کر سکتے تھے مگر ہم نے ضبط کا مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا ہے ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وجبر کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی، بھارت جب تک کشمیر پر بات نہیں کرتا، مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

اس سے قبل آر ٹی عربیہ کو انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے۔ بھارت حقیقت چھپانے کیلئے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں