جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا‘ کور کمانڈر کانفرس

بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی اسٹرکچر تعمیر کیا اسے بلا جھجک تباہ کر دینگے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی اسٹرکچر تعمیر کرنے کی کوشش کی، تو پاکستان اسے بلا جھجک تباہ کر دے گا۔

وفاقی وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کوئی معمولی بات نہیں بلکہ یہ پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ بھارت اگر ایسی کسی حرکت کا مرتکب ہوا تو پاکستان سخت ردعمل دے گا اور اس اسٹرکچر کو نشانہ بنایا جائے گا۔

پیلگام واقعے کے تناظر میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیا، اور وہ اپنے ہی جھوٹے بیانیے کے شکنجے میں پھنس چکا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ امریکا نے بھارت کو صرف فیس سیونگ کی گنجائش دی ہے، لیکن اگر بھارت نے اس کا غلط فائدہ اٹھایا یا کوئی مذموم قدم اٹھایا، تو پاکستان بھرپور جواب دے گا اور اس کےمنہ پر کالک مل دیں گے۔
’جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا‘ کور کمانڈر کانفرس
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکی زیرِ صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس دوران فورم نے خطے کی موجودہ صورتحال کا جامع جائزہ لیا، بالخصوص پاک -بھارت کشیدگی اور علاقائی سلامتی زیر غورآئے

فورم نے پاکستان کی مسلح افواج کی کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کے خلاف ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا جبکہ آرمی چیف نے مسلح افواج کی غیر متزلزل پیشہ وارانہ مہارت، ثابت قدم حوصلے اور آپریشنل تیاریوں کو سراہا۔

آڑمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کیلئے اپنی عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے تمام محاذوں پر چوکنا رہنے اور فعال تیاریوں کی اہمیت پر زور دیا ۔

فورم نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر شدید اظہار تشویش کیا اور کہا کہ بالخصوص پہلگام واقعے کے بعد بھارتی افواج لائن آف کنٹرول کے معصوم شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

فورم نے تشویش ظاہر کی کہ بھارتی فوج کی غیر انسانی اور بلا اشتعال کارروائیاں علاقائی کشیدگی کو بڑھاتی ہیں، جس کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا ، کانفرنس کے شرکاء نے بھارت کی جانب سے سیاسی اور فوجی مقاصد کے حصول کے لئے مستقل طور پر گھڑے جانے والے خود ساختہ بحرانوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

شرکاء نے کہا کہ اندرونی انتظامی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ، بھارت پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے تحت ان اندرونی مسائل کو ہمیشہ سے بیرونی رنگ دیتا رہا ہے، اس طرح کے واقعات سے بھارت یکطرفہ چالوں سےStatus quo کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جیسا کہ 2019 میں دیکھا گیا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے ذریعے Status quoکو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں