افغان مہاجرین کی واپسی، یکم اپریل سے اب تک 1,355 تارکین وطن واپس بھیجے جاچکے

ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل مرحلہ وار جاری ہے، جس کے تحت طورخم بارڈر کے ذریعے افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔

خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ کے مطابق اتوار کے روز 876 افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 1,355 افغان شہریوں کو سرحد پار کروا کر وطن واپس روانہ کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب پنجاب میں بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، گزشتہ روز صوبے بھر سے 1,047 افغان باشندوں کو حراست میں لے کر خیبرپختونخوا منتقل کیا گیا، جہاں سے انہیں افغانستان روانہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق مزید 1,047 افغان شہریوں کو آج طورخم کے راستے باضابطہ طور پر ڈی پورٹ کیا جانا ہے، متعلقہ ادارے اس عمل کو مرحلہ وار اور منظم طریقے سے مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔

اٹک میں سینکڑوں افغان باشندے پکڑے گئے
دوسری جانب اٹک میں غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، جہاں سینکڑوں افغان باشندے پکڑے گئے۔

31 مارچ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد حکومتی ہدایت پر اٹک پولیس نے ضلع بھر میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے 705 افغانیوں کو حراست میں لے کر ٹیکنیکل کالج میں بنائے گئے کیمپ میں منتقل کردیا۔

جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جہاں سے 365 افغانیوں کو بسوں اور ٹرکوں کے ذریعے افغان باڈر پر منتقل کردیا گیا، جہنیں ایلیٹ فورس کے دستے بارڈر پر چھوڈ کر آئے، کیمپ میں بقایا رہ جانے والے افغان باشندوں کی سرکار کی طرف سے آخری مہمان نوازی جاری ہے۔

راولپنڈی میں افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل افراد کیخلاف کارروائیاں
ادھر راولپنڈی میں بھی افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل افراد کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق 130 سے زائد افراد کو تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کردیا گیا، پولیس کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں آپریشن کر رہی ہیں۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل افراد کو کیمپ سے افغانستان بھجوایا جائے گا، آپریشن کے دوران کارڈ ہولڈر خاندانوں کو بھی تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کیا جائے گا، آپریشن روزانہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں