پہلی بار ایک سہ ماہی میں خوردہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کی تعداد 2 ارب سے تجاوز کر گئی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مالی سال 25 کے لیے دوسری سہ ماہی ادائیگی کے نظام کے جائزے کے مطابق پہلی بار ایک سہ ماہی میں خوردہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کی تعداد 2 ارب سے تجاوز کر گئی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں حجم میں 11 فیصد اضافہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) کے دوران ان ٹرانزیکشنز کی مجموعی مالیت 12 فیصد اضافے کے ساتھ 154 کھرب روپے تک پہنچ گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لین دین کی قیمت میں اضافہ بنیادی طور پر موبائل بینکنگ ایپس ، انٹرنیٹ بینکنگ اور بینک برانچوں میں اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) لین دین کی وجہ سے ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل چینلز نے ایک ارب 88 کروڑ ٹرانزیکشنز (تمام ریٹیل ادائیگیوں کا 88 فیصد) پراسیس کیں، جب کہ او ٹی سی چینلز نے 26 کروڑ 30 لاکھ ٹرانزیکشنز کو پراسیس کیا، جو ریٹیل ادائیگیوں کا باقی 12 فیصد حصہ ہے۔

اس کے مقابلے میں 45 کھرب روپے یا قیمت کے لحاظ سے 29 فیصد خوردہ ادائیگیاں ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئیں، جب کہ 109 کھرب روپے (71 فیصد) او ٹی سی چینلز (بینک برانچز اور برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس) کے ذریعے کی گئیں۔

موبائل بینکنگ، راست میں اضافہ
موبائل بینکنگ ایپس کیش لیس ٹرانزیکشنز کی جانب منتقلی کی قیادت کرتی رہیں، سہ ماہی کے دوران 24 کھرب روپے مالیت کی ایک ارب 45 کروڑ ادائیگیوں پر کارروائی کی گئی، حجم میں 13 فیصد اور ٹرانزیکشن ویلیو میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق موبائل بینکنگ اب حجم کے لحاظ سے 77 فیصد اور قیمت کے لحاظ سے 53 فیصد ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کا حصہ رکھتی ہے، جس سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بنیادی محرک کے طور پر اس کے کردار کو تقویت ملتی ہے۔

دریں اثنا فوری ادائیگی کے نظام راست میں نمایاں طور پر تبدیلی دیکھنے میں آئی، اور پرسن ٹو پرسن (پی ٹو پی) ٹرانزیکشنز 29 کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ گئیں، جو حجم میں 50 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہیں، جب کہ ان کی مجموعی مالیت 61 کھرب روپے تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔

اے ٹی ایم، ای کامرس ادائیگیاں

ملک کے 19 ہزار 519 اے ٹی ایمز نے 43 لاکھ روپے مالیت کی 25 کروڑ 90 لاکھ ٹرانزیکشنز کی سہولت فراہم کی، جو اوسطاً 16 ہزار 400 روپے اور 144 ٹرانزیکشنز فی اے ٹی ایم روزانہ کی بنیاد پر کی گئیں۔

ای کامرس ادائیگیوں میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 152 ملین آن لائن ٹرانزیکشنز، حجم میں 30 فیصد اضافہ، اور مجموعی مالیت 192 ارب روپے، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آر ٹی جی ایس (ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم) کے ذریعے بڑی مالیت کی ٹرانزیکشنز سے 33 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز طے ہوئیں، جس سے مالیت میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی جانب منتقلی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اسٹریٹجک اقدامات اور بینکوں، فن ٹیک اور ادائیگی خدمات فراہم کرنے والوں کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان مالی شمولیت کو فروغ دینے اور افراد اور کاروباری اداروں کے لئے ادائیگی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں