پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری اتھارٹی (پی ایس اے آر اے) نے اسٹار لنک کو عارضی این او سی جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ کمپنی نے تمام ریگولیٹری تقاضے پورے کردیے ہیں۔
وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد پی ایس اے آر اے نے این او سی جاری کیا جس سے پاکستان میں اسٹار لنک کے آپریشنز کی راہ ہموار ہوئی۔
توقع ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) آئندہ 2 ہفتوں میں اسٹار لنک کو لائسنس جاری کرے گی۔ اسٹار لنک پہلے ہی لائسنس کے لیے اپنی درخواست پی ٹی اے کو جمع کرا چکا ہے۔
کمپنی نے پی ٹی اے کو اپنے تکنیکی اور کاروباری منصوبے فراہم کیے ہیں اور پاکستان میں رجسٹریشن کے 3 مراحل کامیابی سے مکمل کیے ہیں۔
اسٹار لنک نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) سے رجسٹریشن حاصل کی۔
مزید برآں اس نے پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ اندراج کیا ہے۔
آخری مرحلے میں پی ٹی اے سے رجسٹریشن حاصل کرنا شامل ہے جس کے بعد کمپنی اپنی خدمات شروع کرسکے گی۔
پی ٹی اے فی الحال اسٹار لنک کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کمپنی کی خدمات موجودہ نیٹ ورک میں خلل نہ ڈالیں۔
پاکستان نے اپنی قومی سیٹلائٹ پالیسی 2023 میں متعارف کروائی تھی اور سنہ 2024 میں اس نے ملک میں خلائی مواصلات کو مضبوط بنانے کے لیے خلائی سرگرمیوں کے قواعد نافذ کیے تھے۔
اسٹار لنک پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کو بڑھانے کے لیے تیار ہے جو ملک کے انٹرنیٹ منظرنامے میں ایک نئے دور کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسٹار لنک کو عارضی این او سی جاری کردیا گیا، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کیہ تمام سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے اسٹارلنک کو عارضی این او سی جاری کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا اسٹارلنک کی عارضی رجسٹریشن پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹارلنک کی رجسٹریشن یقینی بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل ترقی کی جانب گامزن جاری ہے۔
شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم کی ہدایت پر انٹرنیٹ نظام کی بہتری کے لیے بڑا اقدام ہے اور اسیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے سنگِ میل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ پاکستان میں انٹرنیٹ نظام کو بہتر بنایا جائے۔
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ جیسے جدید حل سے ملک میں کنیکٹیویٹی میں بہتری آئے گی۔
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ حکومت تمام اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور سائبر کرائم ایجنسی، سیکیورٹی ایجنسیز، پی ٹی اے اور اسپیس اتھارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے اسٹارلنک کی فیس ادائیگی اور دیگر لائسنسنگ ضروریات کو مکمل کرے گا۔
زنیرہ رفیع