سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر کو6 ارب روپے مالیت کی 1010 گاڑیوں کی خریداری روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس معاملے پر وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی 1010 گاڑیاں خریدنے کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے کا امکان ہے وزیراعظم ،وزارت خزانہ کو قائمہ کمیٹی خط لکھنے کے بعد معاملے روکنے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق کارکمپنی کو بھی ہدایات موصول ہونے پر خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کفایت شعاری کی دعویدار حکومت کو ٹیکس وصولی میں چھ ہزار ارب کا گیپ ہے۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق حکومت سےجو ہدایات ملیں گی اس پر مکمل عمل درآمد ہوگا، گاڑیوں کی شارٹج پر نئی گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ کیا تھا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق کار کمپنی کوپانچ ماہ میں گاڑیاں ڈیلور کرنے کیلئےخط بھی لکھا گیا ہے، ترجمان سعید اکرم نے بتایا کہ ابھی تک ہمیں تحریری ہدایات نہیں ملی کی 1010 گاڑیوں کی خریداری روکی جائے،
انہوں نے کہا کہ گاڑیاں فیلڈ اسٹاف کی ضرورت اور رول کے مطابق خریدی جارہی ہیں، ایف بی آر میں فیلڈ آپریشنل اسٹاف کے پاس گاڑی نہیں تھی۔
ترجمان ایف بی آر سعید اکرم نے مزید کہا کہ گاڑیاں فیلڈ یونٹس کیلئے خریدنے کا ڈیمانڈ دیکھ کر فیصلہ کیا ہے، مجموعی 30 ہزار سے زائد ملازمین میں زیادہ تر تعداد افسران کی ہے۔