یو اے ای ویزے پر پابندی، قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز نے اہم ہدایات جاری کردیں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز نے پاکستانیوں کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ویزوں پر غیر اعلانیہ پابندی پر وزارت سمندر پار پاکستانیز کو اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرذیشان خانزادہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے ویزے کے مسائل کے علاوہ ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے مینڈیٹ اور کارکردگی،2024-25 مختص بجٹ، سرمایہ کاری،ای او بی آئی کے ساتھ رجسٹرڈ ملازمین کی تفصیلات، اب تک جمع کیے گئے فنڈز اور پچھلے 5 سالوں کے دوران اس کے استعمال کے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین کی عدم شرکت پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا، اجلاس میں ای او بی آئی حکام نے بتایا کہ وہ تمام ادارے جہاں 5 یا اس سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں، ان کی رجسٹریشن لازمی ہے۔

ای او بی حکام نے قائمہ کمیٹی کو ادارے کام کے طریقہ کار، کارکردگی، مختص بجٹ، رجسٹرڈ ملازمین اور ادارے کے فنڈز کے حوالے سے بریفنگ دی، جس پر قائمہ کمیٹی کے اراکین نے سوالات بھی اٹھائے اور ادارے کی کارکردگی میں مزید بہتری کی تجاویز بھی دیں

قائمہ کمیٹی کو یو اے ای میں پاکستانیوں کو درپیش ویزے کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، پروموٹرز کے نمائندگان نے کمیٹی کو بتایا کہ یو اے ای نے پاکستان کے لیے ایک سال سے غیراعلانیہ ویزا پابندی عائد کی ہوئی ہے، جس کے باعث یو اے ای جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں خاصی کمی آئی ہے، یہ مسئلہ اعلیٰ سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ مسئلہ جلد ازجلد حل ہو۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر ذیشان خانزادہ نے یو اے ای میں پاکستانی ورکرز کو درپیش مسائل اُجاگر کیے اور کہا کہ یو اے ای میں پاکستانی ورکرز کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

چیئر مین و اراکین کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز اور یو اے ای جانے والے پاکستانیوں، جن کی دستاویزات مکمل ہیں کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھے۔ قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر گلدیپ سنگھ، رانا محمود الحسن، سینیٹر ضمیر حسین گھمرو اور سینیٹر راجہ ناصر عباس کے علاوہ متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں