عالمی ایوارڈ یافتہ اور معروف طبلہ ساز ذاکر حسین 73 برس کی عمر میں امریکا میں انتقال کر گئے ہیں، عالمی شہریت کے حامل موسیقار کو صحت کے سنگین مسائل کی وجہ سے امریکا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ 15 دسمبر کو انتقال کر گئے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق معروف موسیقار اور طبلہ ساز استاد ذاکر حسین کو پھیپھڑوں میں فائبروسس تھا اور وہ انتہائی کمزور ہو گئے تھے۔
ان کے قریبی دوست راکیش چورسیانےمیڈیا کو بتایا کہ آخری لمحات میں ذاکر حسین کو دل کی تکلیف ہوئی اور انہیں انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) کے یونٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔ 73 سالہ موسیقار کو بلڈ پریشر کے مسائل کا بھی سامنا تھا۔
استاد ذاکر حسین، مشہور طبلہ ساز استاد علامہ رکھا خان کے بیٹے، بھارت اور عالمی موسیقی دونوں میں ایک مشہور شخصیت تھے۔ انہوں نے 7 سال کی عمر میں طبلہ بجانے کا سفر شروع کیا تھا اور 12 سال کی عمر میں ہی پورے بھارت میں اپنے فن کی وجہ سے مشہور ہو گئے تھے۔ استاد ذاکر حسین نے اپنے پورے کیریئر کے دوران بھارتی کلاسیکی اور عالمی موسیقی دونوں میں قابل ذکر نام کمایا۔
انہوں نے متعدد مشہور بھارتی اور عالمی فلموں کے لیے میوزک کمپوز اور پرفارم کیا، وہ طبلہ بجانے کی غیر معمولی مہارت رکھتے تھے۔ تقریباً 4 دہائیاں قبل وہ اپنے خاندان کے ساتھ سان فرانسسکو منتقل ہوگئے، جہاں انہوں نے عالمی موسیقی میں ایک اہم کردار ادا کرنا جاری رکھا۔
استاد ذاکر حسین نے اپنے شاندار کیریئر کے دوران متعدد قومی اور بین الاقوامی اعزازات بھی حاصل کیے۔ حکومت ہند نے انہیں 1988 میں پدم شری، 2002 میں پدم بھوشن اور 2023 میں پدم وبھوشن کے ایک ساتھ اعزازات سے نوازا، 1990 میں انہیں موسیقی میں ہندوستان کا سب سے بڑا اعزاز سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔