امریکی شہر نیویارک کے علاقے میں پراسرار ڈرونز دیکھے گئے جس کے بعد عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے سرکاری اداروں پر دباؤ بڑھ گیا۔
امریکی نمائندے جوش گوٹیمر کا کہنا ہے کہ حکومت نیویارک اور نیو جرسی میں پراسرار ڈرونز دیکھنے پر عوام کیساتھ تعاون نہیں کر رہی۔ نتیجتاً لوگ پریشان ہو رہے ہیں، اور انہیں متعلقہ حلقوں کی طرف سے کئی فون کالز آرہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نیویارک، نیو جرسی اور کنیکٹی کٹ کے بعد پنسلوانیا اب پراسرار ڈرون دیکھنے کی اطلاع دینے والی چوتھی ریاست ہے۔
نیو یارک کی نمائندہ نیکول مالیوٹاکس اس پراسرار ڈرون کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو وحشیانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ حکومت اس حوالے سے معلومات فراہم نہیں کر رہی کہ ان ڈرونز کو کون چلا رہا ہے اور کیوں چلا رہا ہے؟
مالیوٹاکس نے پراسرار ڈرون دیکھنے کے بارے میں جوابات مانگنے کے لیے اسٹیٹن آئی لینڈ بورو کے صدر وٹو فوسیلا کے ساتھ مل کر کام کیا۔
فوسیلا کی اطلاع کے مطابق نیو یارک کی بندرگاہ، ویرازانو ناروس برج اور فورٹ واڈس ورتھ جیسے مقامات پر رات کی تاریکی میں ڈرون دیکھے گئے۔
نیو جرسی کے علاقے مونٹویل کے میئر مائیک غسالی کے مطابق وفاقی تفتیش کاروں نے مقامی حکام کو بتایا ہے کہ ڈرون اکثر مربوط انداز میں پرواز کرتے ہیں اور چھ گھنٹے تک ہوا میں رہ سکتے ہیں۔ اگرچہ وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ یہ پراسرار ڈرونز عوام کے لیے خطرہ نہیں لگتے، لیکن بیلویل، نیو جرسی کے میئر نے پولیس حکام کو حکم دیا کہا کہ اگر کوئی ڈرون گر کر تباہ ہو تو فوری بم اسکواڈ کو مطلع کیا جائے