شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اب تک 350 سے زائد پاکستانی بحفاظت لبنان کی سرحد تک پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کے لیے اقدامات شروع ہوگئے ہیں، 350 سے زائد پاکستانی سرحد پار کرکے لبنان میں پہنچ گئے، تمام افراد کو خصوصی پرواز کے ذریعے بیروت سے پاکستان لایا جائے گا۔
خواتین سمیت کچھ پاکستانی بیروت کے ہوٹل میں محصور ہیں، پاکستانیوں نے وطن واپسی کے لیے وزیراعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ خصوصی پرواز 48 گھنٹوں میں بیروت سے پاکستانیوں کے لیے چلانے کا فیصلہ ہوا ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر سول ایوی ایشن خصوصی پروازوں کی اجازت دے گا۔
گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شام کی صورتحال پر غور کیا گیا، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شام سے 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں، جہاں سے انہیں پاکستان لایا جائے گا، 20 کے قریب اساتذہ اور طالب علموں میں سے سات اساتذہ بھی لبنان پہنچ چکے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شام میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے لبنانی ہم منصب سے بیروت کے راستے شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے فوری انخلا میں تعاون کی درخواست کی تھی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا جس میں لبنان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔
انھوں نے لبنان کےلیےجنگ بندی کےمعاہدے کا خیرمقدم کیا تھا اور فلسطینی عوام کےلیے بھی اسی طرح کے جنگ بندی معاہدے پر زور دیا تھا۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستانی قوم اس مشکل وقت میں لبنان کےعوام کیساتھ یکجہتی کیلئے کھڑی ہے۔