شام کے باغیوں کی تنظیم تحریر الشام کا کنٹرول پورے شام میں مضبوط ہوچکا ہے، باغیوں کی جانب سے سرکاری فوج کو عام معافی دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مرکزی بینک نے شہریوں کو دلاسہ دیا ہے کہ ان کا بینکوں میں سرمایہ محفوظ ہے۔
تحریر الشام کے رہنما نے ابو محمد الجولانی نے اقتدار کی منتقلی میں تعاون کے لیے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور کہا ہے کہ اقتدار کی منتقلی کے دوران پرانی حکومت کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔
کمانڈر ابو محمد جولانی نے عبوری حکومت کی کمان محمد البشیر کو سونپ دی۔
مغربی ممالک کی جانب سے شام میں اقتدار کی پرامن منتقلی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور تمام فریقین سے تحمل سے آگے بڑھنے کی درخِواست کی ہے۔ جبکہ حکومت کا تختہ الٹنے والے باغیوں نے تمام فوجیوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔
موجودہ ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے ایک ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ تمام فوجیوں کی زندگیاں محفوظ ہیں اور کوئی بھی انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکتا۔
حکومت پر کنٹرول حاصل کرتے ہین باغیوں کو اب اپوزیشن کا نام دے دیا گیا ہے۔
روس نے شام میں بدلتی صورتحال کے پیش نظر اب باغیوں کو دہشتگرد کے بجائے اپوزیشن کہہ کر پکارنا شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف بھی باغیوں کو دہشتگرد کہہ کر پکارتے تھے مگر اب روس کے حکام اور میڈیا کے بیانیے میں واضح تبدیلی آ چکی ہے۔