انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو روزانہ کتنے ارب کا نقصان ہورہا ہے؟

ملک بھر میں انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد خصوصاً فری لانسرز شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ سست انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بلاک ہونے کی وجہ سے شہری وی پی این کا استعمال کررہے ہیں، تاہم اب حکومت نے وی پی این بھی بلاک کرنا شروع کر دیا ہے اور صرف رجسٹرڈ وی پی این پی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

اسی سلسلے میں آج سینیٹر پلوشہ خان کے زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین پاکستان سوفٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے آئی ٹی شعبہ کو انٹرنیٹ بندش کے باعث پہنچنے والے نقصانات سے متعلق بریفنگ دی۔

چیئرمین پاشا سجاد سید نے سینیٹ قائمہ کمیٹی کے سامنے انکشاف کیا کہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث پاکستان کو یومیہ ایک ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی رفتار انتہائی کم ہونے سے فری لانسرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، آئی ٹی انڈسٹری 30 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے لیکن ایک گھنٹہ انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے اسے 9 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔

سیکریٹری آئی ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ قومی سلامتی کے باعث حکومتی ہدایت پر انٹرنیٹ سروس کو سست یا بند کیا جاتا ہے، وی پی این کی رجسٹریشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے بتایا کہ اب تک 30 ہزار 974 لوگوں کو وی پی این پر رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے۔

دوران اجلاس، سینیٹر انوشہ رحمان نے سوال کیا کہ وی پی این رجسٹریشن سے انٹرنیٹ پر کیوں اثر پڑ رہا ہے، جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے جواب دیا کہ وی پی این رجسٹریشن سے انٹرنیٹ سروس متاثر نہیں ہو رہی، انٹرنیٹ مجموعی طور پر سست ہے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ وی پی این کو مقامی سطح پر رجسٹر کیا جائے، قومی سلامتی کے معاملے پر انٹرنیٹ سروس بند کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری 2025 سے وی پی این کے لائسنس پی ٹی اے جاری کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وی پی این رجسٹریشن سے انٹرنیٹ متاثر نہیں ہونا چاہیے، یکم جنوری سے پی ٹی اے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کرے گی جس کے بعد انٹرنیٹ سروس کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں