سوئٹزرلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2025 تک اپنے غیر ملکی ورکرز کوٹہ کو اسی سطح پر برقرار رکھے گا، جس سے یورپی یونین کے علاوہ دیگر غیر یورپی ممالک سے 8,500 تک ہنر مند کارکنوں کی بھرتی کی اجازت دی جائے گی۔
شینگن نیوز کی رپورٹ کے مطابق، سوئٹزرلینڈ کی فیڈرل کونسل کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک کی معیشت کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا کیے بغیر ضروری ہنرمندوں تک رسائی حاصل ہو۔
سوئٹزرلینڈ کے ورک پرمٹ کی تفصیل
2025 کے لیے ورک پرمٹ کے کوٹہ میں شامل بی کیٹگری میں طویل مدتی قیام کے لیے 4,500 رہائشی اجازت نامے جبکہ ایل کیٹگری میں عارضی کارکنوں کے لیے 4 ہزار قلیل مدتی رہائشی اجازت نامے دیے جائیں گے۔
فیڈرل کونسل نے کنٹرولڈ اور محدود امیگریشن پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے ضرورت پڑنے پر سوئس کمپنیوں کو ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کو بھرتی کرنے کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
برطانوی ہنرمندوں کے لیے علیحدہ کوٹہ
سوئٹزرلینڈ برطانیہ کے کارکنوں کے لیے خصوصی کوٹے کا اطلاق بھی جاری رکھے گا، جسے اب بریگزٹ کے بعد غیر یورپی یونین کے ملک کے طور پر سمجھا جاتا ہے، آئندہ برس کے دوران برطانیہ سے آئندہ برس کے دوران3 ہزار 5 سو ہنر مند کارکن بھرتی کیے جا سکتے ہیں۔
برطانیہ کے ہنرمند بی کیٹگری میں 2100 رہائشی ورک پرمٹ جبکہ 1400 افراد کو مختصر قیام کے اجازت نامے دیے جائیں گے، سوئس فیڈرل کونسل بالآخر درمیانی مدت میں برطانیہ کے مخصوص کوٹے کو عام غیر ملکی ورکرز کوٹہ میں ضم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حالیہ برسوں میں کوٹے کا کم استعمال
2023 اور 2024 میں، سوئٹزرلینڈ نے اپنے غیر ملکی کارکنوں کے کوٹے کو مکمل طور پر استعمال نہیں کیا، 2023 میں اس کوٹہ کا صرف 78 فیصد اور 2024 میں یہ استعمال کم ہو کر تقریباً 63 فیصد رہ گیا ہے۔
اس کمی کی وجہ غیر ملکی ہنرمند کارکنوں کا سوئٹزرلینڈ میں داخلے کے ضمن میں لاگو سخت تقاضوں کو پورا نہ کرنا سرفہرست ہے دوسری جانب سوئس اور یورپی یونین کے رہائشی کارکنوں کو کسی بھی تیسرے ملک کے شہریوں پر ترجیح دینے کی سوئس حکومت کی پالیسی کا عمل دخل رہا ہے۔
اقتصادی ضرورت اور کنٹرول شدہ امیگریشن
اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مقامی اور یورپی یونین سمیت یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن لیبر مارکیٹیں بھرتی کے لیے پہلے ذرائع رہیں، سوئس حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کا داخلہ معاشی طلب پر مبنی ہے،۔
’ان کوٹوں کا تسلسل امیگریشن کے لیے ایک کنٹرول شدہ نقطہ نظر کے ساتھ معاشی ضروریات کو متوازن کرنے کے لیے سوئٹزرلینڈ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘