امریکی صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہو نے جارہے ہیں اور ہر کوئی یہ جاننتا چاہتا ہے کہ آیا اس کے نتائج کب آئیں گے لیکن ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ امریکی انتخابات کے نتائج فوری نہیں آئیں گے بلکہ انہیں آنے میں کئی روز لگ سکتے ہیں ۔ڈیموکریٹس کی کملا ہیرس اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے لیکن اس کے نتائج کیلئے لمبا انتظار بھی کرنا پڑ سکتا ہے ۔
جب ووٹوں کی گنتی ہو گی، تو ایک امیدوار ابتدائی نتائج کی بنیاد پر سبقت لے سکتا ہے، لیکن جیسے جیسے مزید ووٹ گنے جائیں گے، حریف کو موقع مل سکتا ہے کہ وہ فاصلے کو کم کر لے۔2020 میں کچھ ریاستوں نے “ریڈ میراج” کا تجربہ کیا، جہاں انتخابی رات کو ٹرمپ کو سبقت ملی، لیکن بعد میں “بلیو شفٹ” نے ڈیموکریٹ جو بائیڈن کو سبقت دلائی۔ ٹرمپ نے اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے جھوٹے دعوے کیے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔ درحقیقت کچھ نہیں ہوا تھا؛ ڈیموکریٹس کی زیادہ تعداد شہری علاقوں میں رہتی ہے جہاں ووٹوں کی گنتی میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیموکریٹس ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان ووٹوں کی گنتی میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
سات اہم ریاستیں اس الیکشن کا فیصلہ کر سکتی ہیں، اور ہر ایک کے اپنے قوانین ہیں جو بیلٹ کی پروسیسنگ اور گنتی کو مختلف بناتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ الیکشن کے دن اور اس کے بعد کیا توقع کی جا سکتی ہے:
ایریزونا: ایریزونا میں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ بہت مقبول ہے؛ 2020 میں تقریباً 90 فیصد ووٹرز نے جلدی ووٹ ڈالے، زیادہ تر ڈاک کے ذریعے۔ انتخابی رات پر ابتدائی نتائج زیادہ تر پہلے سے ڈالے گئے ووٹوں پر مبنی ہوں گے، جو ہیرس کے حق میں ہو سکتے ہیں، جبکہ پولنگ ڈے کے ووٹوں کی گنتی میں ٹرمپ کے حق میں نتائج آنے کا امکان ہے۔
جارجیا: جارجیا میں ذاتی طور پر جلدی ووٹنگ مقبول ہے، جہاں حکام کے مطابق تقریباً 65 سے 70 فیصد ووٹ جلدی ڈالے جائیں گے۔ ان تمام ووٹوں کی گنتی انتخابی رات کو 8 بجے تک کر دی جانی چاہیے۔ پولنگ ڈے کے ووٹوں کی گنتی رات 12 بجے تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
مشیگن: 2020 کے بعد، مشیگن میں پہلی بار ذاتی طور پر جلدی ووٹنگ شروع ہوئی اور اب بیلٹ کی پروسیسنگ انتخابات سے آٹھ دن پہلے شروع کی جا سکتی ہے۔ یہ تبدیلیاں ریاست کو 2020 کے مقابلے میں نتائج جلدی فراہم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں، جب ابتدائی گنتی میں ٹرمپ کی سبقت دکھائی گئی تھی۔
نیواڈا: نیواڈا میں بھی ڈاک کے ذریعے ووٹنگ مقبول ہے۔ تاہم، اس سال تبدیلیوں کے تحت، انتخابات کے دن صبح 8 بجے سے گنتی شروع کی جا سکتی ہے، جو نتائج کو جلدی فراہم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
شمالی کیرولائنا: انتخابی رات پر ابتدائی نتائج زیادہ تر میل بیلٹ اور جلدی ڈالے گئے ووٹوں پر مبنی ہوں گے۔ اگرچہ انتخاب کے نتائج قریب رہنے کی صورت میں کچھ دیر کے لیے غیر یقینی رہ سکتے ہیں۔ غیر حاضر ووٹوں کو انتخابات کے بعد 10 دنوں تک گنا جا سکتا ہے۔
پینسلوینیا: پینسلوینیا میں انتخابی رات کے فوراً بعد نتائج آنا ممکن نہیں ہوگا۔ 2020 میں، جب میل بیلٹ کی بڑی تعداد کو گنا گیا، تو نتائج کا اعلان چار دن بعد کیا گیا۔ اس سال بھی ایسی ہی صورتحال متوقع ہے۔
وسکونسن: وسکونسن میں بھی میل بیلٹ کی گنتی میں تاخیر ہو سکتی ہے، جس سے نتائج کے اعلان میں وقت لگ سکتا ہے۔ 2020 میں ملواکی شہر میں صبح کے وقت 1 لاکھ 70 ہزار غیر حاضر ووٹوں کا اعلان کیا گیا تھا جس کی وجہ سے بائیڈن کو برتری ملی۔
اس سال بھی اسی پیٹرن کی توقع ہے۔