پاکستان میں انٹر بینک نیٹ ورک کی سب سے بڑی نمائندہ کمپنی ’ون لنک‘ کا مختلف بینکوں میں آن لائن رقوم کی منتقلی کا نظام خراب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے صارفین کو آٹومیٹڈ ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایمز) سے بھی نقد رقم نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پیر کو ملک بھر میں مختلف بینکوں کے صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ آن لائن رقوم کی منتقلی نہیں کر پا رہے ہیں جبکہ ’اے ٹی ایم‘ سے رقم نکالنے میں بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صارفین نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ ’ون لنک‘ کے سسٹم میں آنے والی اس خرابی کے نتیجے میں ان کا کاروبار اورمعمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ آن لائن بینکاری مختلف خدمات کے لیے ایک ڈلیوری چینل کے طور پر پاکستان میں انتہائی اہمیت رکھتی ہے، اس سے بینکوں کے علاوہ صارفین کو بھی ایک بڑی سہولت میسر آئی ہے جیسے نقد رقوم کی منتقلی ، بلوں کی ادائیگی اور دیگر کاروباری لین دین اب اسی آن لائن بیکنگ کے ذریعے ہی ہو رہا ہے۔ ای بینکنگ کے ذریعے بینک اپنے صارفین کو تیز اور بہتر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
صارفین کی شکایات سامنے آنے کے بعد ’ون لنک‘کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اس کا کچھ بینکوں کے ساتھ رابطہ متاثر ہوا ہے تاہم اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم اے ٹی ایمز اور آن لائن رقوم کی منتقلی میں آنے والے اس خلل کے بارے میں تا حال کسی بینک نے وضاحت جاری نہیں کی۔
دوسری جانب اگست کے اوائل میں پاکستان بھر میں اے ٹی ایمز کی بندش کی مبینہ اطلاعات گردش کرنے کے چند روز بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے ان خبروں کو بے بنیاد اور جعلی قرار دیا تھا۔
پی ٹی اے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اے ٹی ایمز کی ممکنہ بندش کے بارے میں میڈیا میں گردش کرنے والی جعلی خبروں کے جواب میں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ فی الحال ایل ڈی آئی نیٹ ورکس کی عدم دستیابی یا بندش کا ایسا کوئی ارادہ یا مسئلہ نہیں ہے۔