بھارت کے رن آف کچھ پر ڈیپ ڈپریشن اور شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کے باعث محکمہ موسمیات نے ٹروپیکل سائیکلون الرٹ جاری کر دیا ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے۔
بھارت کے رن آف کچھ پر ہوا کے شدید کم دباؤ کے باعث شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیپ ڈپریشن (ڈی ڈی، بہت مضبوط کم دباؤ کا علاقہ) رن آف کچھ، ہندوستان کے اوپر پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران بہت آہستہ آہستہ مغرب اور جنوب مغرب میں منتقل ہوا، اب یہ کراچی کے جنوب مشرق میں تقریباً 210 کلومیٹر (131 میل) کی دوری پر موجود ہے۔
امکان ہے کہ یہ نظام مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھے گا جبکہ آج رات گئے یا کل صبح تک سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں پہنچے گا۔
محکمہ موسمیات نے ممکنہ طوفان کی دوسری وارننگ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا کہ ہوا کا شدید ترین دباؤ مغرب جنوب کی جانب بڑھ رہا ہے، طوفان کے اثرات علی الصبح ظاہر ہوں گے اور ہوائیں 50 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے کا امکان ہے، طوفان 31 اگست سے سندھ اور یکم ستمبر تک بلوچستان میں اثر دکھائے گا۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ان دنوں سمندر میں درجہ حرارت اور ماحول سازگار ہے، امکان ہے کہ کل یہ ڈیپ ڈپریشن سمندر میں داخل ہوگا، طوفان بننے کی صورت میں کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طوفان کے باعث سمندر میں طغیانی کا خدشہ ہے، طغیانی بڑھنے سے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری،مبارک ولیج میں آبادی میں پانی آسکتا ہے۔
سازگار ماحولیاتی حالات، سمندر کی سطح کا درجہ حرارت اور بالائی سطح کے ڈائیورژن کی وجہ سے، یہ نظام کل تک مزید شدت اختیار کر کے ایک سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
سائیکلونک طوفان کے ابتدائی طور پر مغرب اور جنوب مغربی سمت بڑھنے کا امکان ہے جس کے زیر اثر کراچی ڈویژن، تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو، دادو میں 31 اگست تک آندھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
تقریباً 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ سمندر ناہموار اور بہت ناہموار رہنے کا امکان ہے جبکہ ماہی گیروں کو 31 اگست تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات سائیکلون وارننگ سینٹر اور کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے، متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے ذریعے باخبر رہیں۔
بحیرہ عرب میں طوفان بننے کے بعد اسے ’’اسنا‘‘ کا نام دیا جائے گا جو پاکستان کا تجویز کردہ ہے، اسنا کے معنی بلند تر کے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی سائیکلون الرٹ سے متعلق متعلہ حکام کو ہدایات جاری
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ موسیمات پی ڈی ایم اے کی سائیکلون الرٹ سے متعلق متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق پیش گوئی کے بعد صوبے کے بیشتر اضلاع میں طوفانی بارشون کا امکان ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے تمام محکموں بالخصوص انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو مزید متحرک رہنے کے احکامات جاری کردیے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری مکمل ہونی چاہیئے جبکہ تمام اسپتالوں کو اپنے انتظامات بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ انتظامیہ اپنے اسٹاف کی حاضری یقینی بنائے، ماہی گیروں کے لیے محکمہ فشریز کی ہدایات جاری کی جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ تھرپارکر کے جنوب اور اس سے ملحقہ رن آف کچھ (بھارتی ریاست گجرات اور پاکستان کی سرحد کے درمیان واقع صحرائی علاقہ) میں موجود ڈیپ دپریشن مغرب سے جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کے بدھ کی رات یا جمعرات کی صبح تک شمال مشرقی بحیرہ عرب اور ملحقہ سندھ کے ساحل تک پہنچنے کا امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے بتایا تھا کہ تمام ماڈل ساحل کے قریب پہنچنے والے ایک مضبوط مون سون نظام کی نشاندہی کر رہے ہیں اور ابھی تک اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ یہ اپنی شدت کھو دے گا، درحقیقت، اس میں شدت آنے کا امکان ہے۔
ان کے مطابق تجربہ بتاتا ہے کہ مون سون کے نظام سے کراچی میں زیادہ سے زیادہ بارش اس وقت ہوتی ہے جب وہ شہر کے جنوب اور جنوب مغرب میں پہنچتا ہے، شہر میں جمعرات کی صبح یا دوپہر کو موسلادھار بارش ہو سکتی ہے، ہم دو سے تین دنوں میں شہر میں 150 ملی میٹر سے 200 ملی میٹر بارش کی توقع کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق اسی عرصے کے دوران طوفان میں اضافے کا بھی امکان ہے جب یہ نظام سمندر کے اوپر ہوگا اور اس کی شدت میں اضافہ ہوگا۔
حکام کے مطابق پیشن گوئی کی مدت کے دوران 30-40 کے ٹی ایس کی تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ ساتھ سمندری حالات انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے، ماہی گیروں کو 30 اگست تک کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔