کراچی میں ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے،پولیس کی فائرنگ سے ایک قیدی ہلاک تین زخمی ہوگئے،دو ایف سی اور دو پولیس اہلکاربھی زخمی ہوئے۔
تفصیلات کےمطابق زلزلے کےدوران نقصان سے بچنے کے لیےقیدیوں کو جیل کی بیرکوں سے باہر بٹھایا گیاتھا،جہاں سے قیدیوں نے فرار ہونےکی کوشش کی،جیل انتظامیہ کےمطابق چھ سو سے زائد قیدیوں نے جیل میں توڑ پھوڑکی،مرکزی دروازے پرکھڑے اہلکاروں سے اسلحہ چھینا اور زخمی کرکے فرار ہوگئے۔
واقعے کےبعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں،قیدیوں کو فرارسے روکنے کیلئےشدید ہوائی فائرنگ کی گئی،جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بھاگنے والے 216 قیدیوں میں سے 100 کو دوبارہ گرفتارکرلیا گیا،100 سو سے زائد کی تلاش جاری ہے۔واقعےمیں ایک قیدی ہلاک،3 زخمی ہوئے،2 ایف سی اور 2 پولیس اہلکاربھی زخمی ہیں،جنھیں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد ڈی جی رینجرز سندھ ایس ایس پی ملیراوراعلی پولیس حکام ملیرجیل پہنچے،پولیس حکام کے مطابق فرار قیدیوں کی تلاش کےلیےمختلف علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیالنجار کا کہنا ہےکہ زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے خوف وہراس ہواہے، گیٹ پرآکرقیدی جمع ہوئےہیں اور وہاں سےفرارہوئے،فرارقیدیوں کےکوائف موجودہیں، گھروں پر بھی چھاپےہوں گے،یہ کوئی بہت بڑی سائنس نہیں ہے، قدرتی آفت کی وجہ سےہوا۔