پہلگام واقعہ: پاکستان اور انڈیا ذمہ دارانہ حل کی طرف بڑھیں، دونوں ممالک سے رابطے میں ہیں، امریکا

امریکی وزاررت خارجہ نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور انڈیا پر مسئلے کے ذمہ دارانہ حل کے لیے کام کرنے پر زور دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ ایک ہر وقت بدلتی ہوئی صورتحال ہے اور ہم پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور تمام فریقین پر مسئلے کے ذمہ دارانہ حل کے لیے کام کرنے کے لیے زور دیتا ہے۔
ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے اور پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

اس سے قبل پہلگام واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنے پہلے تبصرے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کو ایک پرانا تنازع قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کا حوالہ دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ کشمیر میں دونوں ممالک کی یہ لڑائی ایک ہزار سال یا شاید اس سے بھی زیادہ عرصے تک رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘سرحد پر 1500 سال سے کشیدگی ہے اور وہ دونوں اسے کسی نہ کسی طریقے سے (حالیہ معاملے) کا حل نکال لیں گے۔’

دوسری طرف پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی پہلگام واقعے کے تناظر میں چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں چینی وزیرخارجہ نے انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔

چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کے لیے بیجنگ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنا اقوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں