شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی منائی جارہی ہے

شاعرِ مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے جبکہ صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں کہا کہ علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔

علامہ اقبال کو دنیا سے رخصت ہوئے 87 برس بیت گئے لیکن ان کے اشعار اور افکار آج بھی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔

مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔

اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922 میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔

مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔

علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔

مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔

پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔

چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں، صدر مملکت
صدر مملکت آصف زرداری شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں کہا کہ علامہ اقبال کے افکار، فلسفہ، اور شاعری مشعل راہ ہے، علامہ اقبال کی سیاسی، فکری خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انفرادی و قومی زندگی میں پیغامِ اقبال پرعمل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مسلمانوں کی سیاسی سمت کا تعین کیا۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ امت کی بیداری کے لیے افکار و اشعار کو ذریعہ بنایا، اقبال کے نزدیک امتِ کی نجات فکری اور روحانی بیداری میں مضمر ہے، مسلمانوں کوعلم، بصیرت اوردین کے اصل پیغام کی طرف بلایا، مسلمانوں کی سیاسی سمت کے تعین میں بنیادی کردار ادا کیا، چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں۔

علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر کہا کہ علامہ اقبال کو یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، اقبال صرف شاعر ہی نہیں ایک اہل بصیرت رہنما بھی تھے، علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ فلسفہ خودی نے تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی، 1930 میں مسلمانوں کے لیےعلیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، مسلمانوں کو سیاسی فکری اور روحانی طور پر متحد کیا، علامہ اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں، علامہ اقبال نے نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قراردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، ہم پر اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں