متحدہ عرب امارات کی وزارت انسانی وسائل اور امارات سازی نے بیرون ملک سے ورکرز کو بھرتی کرنے کے لیے ایک سادہ طریقہ کار متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے ہنر مند اور غیر ہنر مند دونوں قسم کے محنت کش متحدہ عرب امارات کام کے لیے جاسکتے ہیں۔
وزارت نے حال ہی میں ایک سوشل میڈیا اعلان میں نئے ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے 4 اہم مراحل کا ذکر کیا۔
ملازمت کے خواہش مند افراد کو پہلے یو اے ای پاس یا اپنے ڈیجیٹل ID کا استعمال کرتے ہوئے لاگ ان کرنا ہوگا، آفشل سروس چینلز پر درخواست دینی ہوگی، اور تمام ضروری دستاویزات اپ لوڈ کرنی ہوں گی۔ اگر درخواست مکمل ہے تو یہ الیکٹرانک طور پر منظور کیا جائے گا اور وزارت کو بھیجا جائے گا۔ نامکمل درخواستوں پر مناسب اصلاحات یا رہ جانے والی معلومات کا نوٹیفکیشن آئے گا۔
درخواست منظوری کے بعد ملازمین کو فیس ادا کرنی ہوگی، انشورنس کا انتظام کرنا ہوگا یا بینک گارنٹی فراہم کرنی ہوگی، اور امارات میں کسی کمپنی یا مالک سے ملازمت کی پیشکش کا ایک دستخط شدہ دستاویز بھی منسلک کرنا ہوگا۔
ہنر مند عہدوں کے لیے وزارت اعلیٰ تعلیم کے ذریعے تعلیمی قابلیت کی تصدیق کی جائے گی، جو عمومی طور پر 2 ہفتے کے اندر مکمل کی جاتی ہے۔ ضروری دستاویزات میں ایک درست پاسپورٹ کی کاپی، ایک رنگین ذاتی تصویر اور تصدیق شدہ تعلیمی سند شامل ہیں۔
وزارت انسانی وسائل ملازمتوں کو مہارت کی بنیاد پر 9 درجوں میں درجہ بندی کرتی ہے۔ مہارت کی سطح 1 سے 5 کے لیے تعلیمی اسناد ضروری ہیں۔ مزید برآں، ہنرمند محنت کے طور پر تسلیم کیے جانے کے لیے، ملازم کو ہر ماہ کم از کم 4,000 درہم کمانا ضروری ہے۔
کچھ شعبوں جیسے کہ صحت، درس و تدریس، کھیلوں کی تربیت اور قانونی پیشہ ور افراد کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے ایک پیشہ ور لائسنس کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔
پاکستان، افغانستان، عراق، اور ایران سے آنے والے درخواست دہندگان کو ایک درست قومی شناختی کارڈ بھی جمع کرانا ہوگا، جس میں دونوں جانب کی واضح تصاویر شامل ہوں۔
غیر ملکی ورکرز کی بھرتی کے لیے اہل ہونے کے لیے، مزدوروں کو ایک درست تجارتی لائسنس بغیر خلاف ورزیوں کے، ایک فعال الیکٹرانک کوٹہ ہونا چاہیے۔ ملازمین کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے اور ان کے پاس پہلے سے کسی فعال UAE ورک پرمٹ نہیں ہونا چاہیے۔
وزارت انسانی وسائل نے کہا ہے کہ اس نئے طریقہ کار کا مقصد شفافیت میں بہتری، بھرتی کے عمل میں ہمواری اور متحدہ عرب امارات کی لیبر مارکیٹ میں قانون کی مکمل تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔