گزشتہ روز اسلام اباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ژالہ باری ہوئی جس سے اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا، متعدد گاڑیوں کی ونڈز گرین، لائٹس، سائیڈ کے شیشے اور بیک سکرین مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کے بعد ونڈ اسکرین اور لائٹس والی دکانوں کے باہر گاڑیاں ٹھیک کرانے والوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، جس سے مارکیٹ میں ونڈ سکرین نایاب ہو گئی اور جو دستیاب ہیں ان کے ریٹس کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔
ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا
وی نیوز نے ونڈ سکرین کے کاروبار سے منسلک افراد سے رابطہ کیا اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ گزشتہ روز ہونے والی ژالہ باری کے بعد ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت مارکیٹ میں کس تعداد میں اسٹاک موجود ہیں۔
راولپنڈی میں گاڑیوں کے سپیئر پارٹس کی بڑی مارکیٹ سلطان کھو میں اعظم آٹوز سے وی نیوز نے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس وقت ان کے پاس ونڈ اسکرین کا کتنا اسٹاک موجود ہے اور ریٹس میں کتنا اضافہ ہوا ہے، اعظم آٹوز کے مالک محمد اشرف نے بتایا کہ اس وقت راولپنڈی میں تمام دکانوں کے پاس ونڈ اسکرین اور دیگر شیشوں کا اسٹاک تقریبا ختم ہو چکا ہے اور جن کے پاس کوئی رہ بھی گئی ہے قیمت میں تقریباً 2 سے 3 گنا اضافہ کر دیا ہے یعنی جو اسکرین 15 ہزار روپے کی ملتی تھی وہ اب 35 ہزار روپے تک میں دستیاب ہے لیکن وہ بھی ایک یا 2 دکانوں پر دستیاب ہے، اس کے علاوہ جو شیشے اور عام سستی چیزیں تھی جن کی قیمت 100 روپے یا 200 روپے ہوتی تھی ان کی قیمتیں بھی ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔
محمد اشرف نے بتایا کہ گاڑیاں صحیح کرانے کے لیے آنے والوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے، پہلے ایک ماہ میں 10 سے 15 گاہک ونڈ سکرین کے لیے آتے تھے، کل سے سینکڑوں گاہک اس کام کے لیے آ چکے ہیں، جو کمپنیاں ہماری دکانوں کو اسٹاک فراہم کرتی تھی انہوں نے بھی آرڈر لینا بند کر دیے ہیں اور اس وقت مارکیٹ میں ونڈ اسکرین اور دیگر شیشوں کی مکمل شارٹیج ہے، البتہ امید کی جا رہی ہے کہ تین سے چار دنوں میں یہ معاملات صحیح ہو جائیں گے چیزیں دستیاب ہوں گی اور ریٹس میں بھی کچھ کمی ہوگی۔
مارکیٹ میں موجود مختلف ونڈ اسکرین کی ورائٹیاں ختم ہو چکی ہیں
راولپنڈی صدر میں کی آٹو مارکیٹ میں ونڈ اسکرین کا کاروبار کرنے والے شاہد ونڈ اسکرین کے مالک شاہد راجہ نے بتایا گزشتہ روز ہونے والی ژالہ باری کے بعد سے کل شام سے ہی گاڑیوں کی بڑی تعداد نے ونڈ سکرین لگانے کے لیے ہماری مارکیٹ کا رخ کیا جس سے ہماری مارکیٹ میں موجود مختلف ونڈ اسکرین کی ورائٹیاں ختم ہو چکی ہیں، البتہ جو مہنگی ونڈ اسکرینز تھے جن کا استعمال کم تھا ان کی کچھ تعداد موجود ہے لیکن ان کے ریٹ میں بھی 10 سے 15 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس حساب سے گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں اور جو گاڑیوں کو ٹھیک کرانے والے انے والوں کی تعداد ہے مجھے یہ لگتا ہے کہ آج دوپہر میں تمام سٹاک ختم ہو جائے گا۔