ارب پتی کاروباری شخصیت اور محکمہ گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے سربراہ ایلون مسک نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ ان کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ ایک بڑے سائبر حملے کا نشانہ بنا، جس کے پیچھے ”یوکرین کے علاقے“ سے آنے والے آئی پی ایڈریسز تھے۔
پلیٹ فارم کو پیر کے روز کئی بار سروس معطل ہونے کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ”ایکس“ وقفے وقفے سے آن لائن آتا اور پھر کریش ہو جاتا۔
مسک نے فاکس نیوز پر لیری کڈلو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ اصل میں کیا ہوا، لیکن ایک بڑا سائبر حملہ کیا گیا تاکہ ایکس سسٹم کو بند کیا جا سکے۔ حملے کے آئی پی ایڈریسز یوکرین کے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
ایک عوامی ٹیلیگرام چینل کے مطابق، پرو-فلسطین ہیکر گروپ ”ڈارک اسٹورم ٹیم“ نے ایکس پر ڈی ڈوس (DDoS) حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ گروپ ان ممالک اور اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے جانا جاتا ہے جو اسرائیل کے فوجی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئے تھے۔
ایلون مسک نے ایکس پر جاری اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ یہ خلل ایک طاقتور سائبر حملے کی وجہ سے آیا۔
ان کے مطابق، ’ہمیں روزانہ حملوں کا سامنا ہوتا ہے، لیکن یہ حملہ بہت زیادہ وسائل کے ساتھ کیا گیا۔ یا تو ایک بڑا مربوط گروہ یا کوئی ملک اس میں ملوث ہے۔‘
تاہم، انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ ”بہت زیادہ وسائل“ سے ان کی کیا مراد ہے، جس پر سائبر سیکیورٹی ماہرین نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔
ماہرین کے مطابق، ڈی ڈوس حملے اکثر چھوٹے گروہوں یا انفرادی ہیکرز کی جانب سے کیے جا سکتے ہیں۔
ایک انٹرنیٹ انفراسٹرکچر ماہر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”ایکس“ کو رات 9 بج کر 45 منٹ پر شروع ہونے والے متعدد ڈی ڈوس حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ حملے ویب سائٹس کو جعلی ٹریفک سے بھر دیتے ہیں، جس سے سروس معطل ہو جاتی ہے، حالانکہ یہ زیادہ پیچیدہ نہیں ہوتے۔
یہ سائبر حملے ایسے وقت میں ہوئے جب ایلون مسک، جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر بھی ہیں، یوکرین کی جنگی حکمت عملی پر تنقید کر رہے تھے۔ حال ہی میں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر ان کا اسٹارلنک سیٹلائٹ سسٹم بند ہو جائے تو یوکرین کا محاذ بکھر جائے گا، تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ وہ سروس کو بند نہیں کریں گے۔
ایلون مسک نے ایکس پر یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی پر تنقید کے بجائے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو نشانہ نہ بنانے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا، ’میں نے حقیقت میں پیوٹن کو یوکرین کے معاملے پر ایک آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلے کی پیشکش کی تھی، اور میرا اسٹارلنک سسٹم یوکرینی فوج کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اگر میں اسے بند کر دوں تو ان کا پورا محاذ ختم ہو جائے گا۔ مجھے اس طویل جنگ سے گھن آ رہی ہے جس میں یوکرین بالآخر شکست کھا جائے گا۔‘