اٹک کے علاقے تھانہ حضرور کی حدود میں 12 سالہ بچی کا 70 سالہ شخص سے زبردستی نکاح کرادیا گیا۔ تاہم، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دولہا، بچی کے سوتیلے باپ اور نکاح کرانے والے 10 افراد کو گرفتار کرلیا، جبکہ نکاح رجسٹرار افتخار شاہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
گرفتار شدگان میں دولہا کے چار بہن بھائی بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان: 11 سالہ بچی کو ونی کرنے پر مجبور باپ نے خودکشی کرلی
دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر قانونی پنچایت کے ظالمانہ فیصلے نے ایک بے بس باپ کو موت کو گلے لگانے پر مجبور کردیا۔ بگوانی شمالی میں پیش آئے اس افسوسناک واقعے میں 11 سالہ بچی کو ونی کردیا گیا۔ مجبور باپ، جو پیشے سے نائی تھا، اس نے آڈیو پیغام میں اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی تفصیلات بتانے کے بعد خودکشی کرلی۔
پولیس کے مطابق، حجام عادل کی بھانجے کی جانب سے شادی کی تقریب میں ایک لڑکی سے بات کرنے پر لڑکی کے والد فرید نے عزت کا مسئلہ بنا کر پنچایت بلا لی، جس نے عادل پر 7 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ جرمانہ ادا کرنے کے باوجود، فرید نے ”عزت کے بدلے عزت“ کا مطالبہ کیا، اور پنچایت نے عادل کی 11 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی کردیا۔
عادل نے اپنی بے بسی کا اظہار ایک آڈیو پیغام میں کیا، جس میں کہا: ’میرا نام عادل ہے، میں نائی ہوں، میرے ساتھ بہت زیادتی ہوئی، مجھے زبردستی اٹھا کر لے گئے، اسٹامپ پیپر پر دستخط کرائے گئے، زبردستی فیصلہ مجھ پر تھوپا گیا۔ میں اپنی بیٹی پر قربان ہو رہا ہوں، میری بیٹی بچ جائے تو میں قربان ہونے کو تیار ہوں، یہ حرام موت ہے یا جو کچھ بھی ہے، خدا حافظ۔‘۔
اس پیغام کے بعد عادل نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ ڈی پی او سجاد احمد صاحبزادہ کے مطابق، غیر قانونی پنچایت کے تین ارکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ چوتھے کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، اور ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی