ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کیلئے آئی ایم ایف اور پاکستان کی معاشی ٹیم کے باضابطہ مذاکرات آج شروع ہوں گے

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اقتصادی جائزہ مشن اور پاکستان کی معاشی ٹیم کے درمیان باضابطہ مذاکرات آج سے شروع ہوں گے۔ مذاکرات کا آغاز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور آئی ایم ایف مشن کی ملاقات سے ہوگا، جس میں سیکرٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام اقتصادی صورتحال اور جاری اصلاحات پر بریفنگ دیں گے۔

آئی ایم ایف کے مشن نے پیر کے روز پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق نیتھن پورٹر کی قیادت میں نو رکنی آئی ایم ایف وفد نے سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں حکومتی معاشی ٹیم سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف مشن تقریباً دو ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گا۔

مذاکرات دو مراحل میں ہوں گے، پہلے مرحلے میں تکنیکی امور پر بات چیت کی جائے گی، جبکہ دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق 2025-26 کے بجٹ، جو اس وقت تیاری کے مرحلے میں ہے، اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، وزارت توانائی، پلاننگ کمیشن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سمیت مختلف حکومتی اداروں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گا۔

اس کے علاوہ، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے نمائندوں کے ساتھ بھی علیحدہ مذاکرات کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر بھی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کریں گے، جس میں ممبر پالیسی، ممبر آپریشن اور ممبر ریفارمز شامل ہوں گے۔ اسی طرح سیکریٹری پاور کی سربراہی میں ایک اور وفد جائزہ مشن سے ملاقات کرے گا، جس میں اوگرا اور نیپرا کے حکام بھی شریک ہوں گے۔ اس ملاقات میں پاور سیکٹر میں ڈسکوز کی نجکاری اور مالی نقصانات پر بات چیت کی جائے گی۔

آئی ایم ایف مشن اور حکومت کے درمیان یہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، اور اگر معاملات کامیابی سے طے پا گئے تو پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط ملنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں