جنوبی کیلیفورنیا کے شہری تیز ہواؤں اور جنگل کی آگ کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خوفزدہ ہیں جس کے لیے انہوں نے پہلے ہی تیار کرلی ہے۔
واضح رہے کہ کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور کئی گھر تباہ ہو گئے۔
امریکی میڈیا کے مطانبق نیشنل ویدر سروس نے لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹیز کے چند حصوں کو وارننگ جاری کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساحل کے قریب 70 میل فی گھنٹہ اور پہاڑوں میں 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ بہت تیز ہوائیں چلنے کا خدشہ ہے۔
امریکی چیف میٹرولوجسٹ رچ تھامسن کا کہنا ہے کہ ہوائیں چلنے اور خشک موسم کا سلسلہ جمعرات تک جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ آگ لگنے کا خطرہ زیادہ ہے کیونکہ اس علاقے میں اپریل کے بعد سے کوئی بارش نہیں ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سان ڈیاگو سمیت جنوبی کیلی فورنیا میں پیر اور منگل کو تیز رفتار سے چلنے والی ہوا کے نتیجے میں آگ بھڑکنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس میں 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ رہائشیوں کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ہنگامی کٹ بنانے اور اپنی گاڑیوں کے گیس ٹینکوں کو آدھا کرنے جیسے اقدامات کر کے انخلاء کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ فائر فائٹرز تاحال لاس اینجلس کے علاقے میں دو بڑی آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں۔ یہ آگ 7 جنوری کو شروع ہوئی تھی اور اب تک 14,000 عمارتوں کو تباہ کر چکی ہے۔