اس ایونٹ کی رونمائی کے دوران، چنار سپر لیگ کے بانی چیئرمین، راجہ اسد خالد نے سی ایس ایل کے ساتویں سیزن کے منصوبوں کا اعلان کیا اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ لیگ کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے اور اس کا کردار کھیلوں کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے بھی بڑھ رہا ہے۔
راجہ اسد خالد نے کہا، چنار سپر لیگ صرف ایک کھیل کا پلیٹ فارم نہیں ہے؛ یہ ایک تحریک ہے جو لوگوں کو مشترکہ مقاصد کے لیے اکٹھا کرتی ہے۔ اس سیزن میں ہم نہ صرف اپنی رسائی بڑھا رہے ہیں بلکہ ہم ماحولیاتی آگاہی پیدا کرنے اور ماحولیاتی چیلنجز کے لیے طویل مدتی حل فراہم کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ہماری درختوں کی کاشت کی مہمات اور ماحولیاتی اقدامات ہمارے عزم کا حصہ ہیں کہ سی ایس ایل کو ایک ایسا ادارہ بنایا جائے جو معاشرے کو واپس کچھ دے۔”ان خیالات کا اظہار بانی چیئرمین چنار سپر لیگ راجہ اسد خالد چیئرمین راجہ محمد عاشق خان، ساجدا قبال عباسی‘سردار ایاز‘راجہ محمد خان ‘امجد کبیر‘اسامہ عبدالجبار‘اسد ہاشمی ڈائریکٹر سپورٹس نقاش ریاض کی پریس کانفرنس کرتے ہو کیا.چنار سپر لیگ کی ٹرافی، جو کھیل کی روح، یکجہتی، اور ماحولیاتی عزم کی علامت ہے، دبئی سے سری نگر اور مظفرآباد کے تاریخی سفر پر روانہ ہو گی، جہاں یہ دہلی اور اسلام آباد سے گزرتی ہوئی مختلف کمیونٹیز کو یکجا کرے گی اور خطے میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز کے بارے میں آگاہی پیدا کرے گی۔ یہ سفر صرف سرحدوں کے پار نہیں بلکہ کشمیر کے خطے میں امن اور یکجہتی کا پیغام ہے۔ ٹرافی کا مختلف مقامات سے گزرنا سی ایس ایل کے مشن کی عکاسی کرتا ہے کہ کھیلوں کو سماجی ہم آہنگی اور ماحولیاتی ذمہ داری کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا جائے۔ یہ اقدام لیگ کے بڑھتے ہوئے وژن کو اجاگر کرتا ہے جو چنار سپر لیگ کو صرف کھیلوں تک محدود نہیں رکھنا چاہتا بلکہ ماحولیاتی تبدیلی اور تحفظ کے لیے پائیدار اور مؤثر اقدامات کا ایک ادارہ بنانا چاہتا ہے۔چنار سپر لیگ کے ادارے کے طور پر بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ، گزشتہ سال ہم نے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کیا تھا۔ ہم نے 21 درخت لگائے اور COP28 کے ساتھ مل کر لوگوں کو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔اس سال ہم یو اے ای کے حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر نہ صرف آگاہی پیدا کر رہے ہیں بلکہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں۔ ہم درختوں کی کاشت، پلاسٹک بیگ کے استعمال میں کمی، اور دیگر اقدامات پر کام کر رہے ہیں تاکہ ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔ ہم یو اے ای کے زیرو کاربن مشن کی حمایت پر فخر محسوس کرتے ہیں،” راجہ اسد خالد نے کہا۔ “اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ہم ایک بیچ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کر رہے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں نہ صرف کھیل ہوں گے بلکہ ساحل کی صفائی، پلاسٹک بیگ کے خطرات کے بارے میں آگاہی، اور سمندر کے تحفظ کے لیے مہمات بھی شامل ہوں گی۔”سی ایس ایل کے اس سیزن کے اہم منصوبوں میں ایک خاص بیچ کرکٹ ٹورنامنٹ بھی شامل ہے جس کا مقصد سمندری آلودگی کو صاف کرنا اور ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ سی ایس ایل کی ماحولیاتی مہمات کا حصہ ہے، جس میں درختوں کی کاشت کے حوالے سے ہماری مسلسل کوششوں کا بھی حصہ ہے۔ گزشتہ سال، سی ایس ایل نے 21 درخت لگائے، اور اس سال لیگ اپنے اقدامات کو بڑھا کر کشمیر کے مختلف حصوں میں 32 درخت لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس کا مقصد ماحولیاتی پائیداری پر زور دینا ہے، خاص طور پر ایسے ذمہ دار اقدامات کی ترویج کے ذریعے جیسے پلاسٹک کا استعمال کم کرنا اور جنگلات کی دوبارہ کاشت کرنا۔ راجہ محمد خان مجھے چنار سپر لیگ کی حمایت کرنے پر بہت فخر محسوس ہو رہا ہے، جو ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے‘راجہ اسد کے مشن کی حمایت کرتے ہیںٹرافی کا مختلف مقامات سے گزرنا سی ایس ایل کے مشن کی عکاسی کرتا ہے کہ کھیلوں کو سماجی ہم آہنگی اور ماحولیاتی ذمہ داری کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا جائے‘سردار ساجد اقبال عباسی (مرکز ی اسپانسر)مجھے چنار سپر لیگ کی حمایت کرنے پر بہت فخر محسوس ہو رہا ہے، جو ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ جب ہم نے اس کی شروعات کی تھی تو ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس کا وژن اتنا بڑا ہوگا۔ لیکن آج، یہ لیگ نہ صرف کشمیریوں کے لیے یکجہتی کی علامت بن چکی ہے بلکہ یہ ماحولیاتی تبدیلی کا بھی تذکرہ کرتی ہے۔ ہم کشمیر میں 1,000 درخت لگانے کے عزم کے ساتھ اس مشن میں شامل ہیں، خاص طور پر دریا کے ارد گرد تاکہ سیلاب کو روکا جا سکے اور ماحولیاتی تحفظ میں مدد ملے۔”سردار ایاز (سلور سٹی مالک) راجہ اسد نے چنار سپر لیگ کے ساتھ جو مشن شروع کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ گزشتہ سال جب میں یہاں آیا تو میں نے ان کی کوششوں کا مثبت اثر دیکھا۔ ہم چنار سپر لیگ اور راجہ اسد کے ماحولیاتی تبدیلی اور تحفظ کے مشن کے ساتھ ہیں۔ ہم اپنے علاقے سلور سٹی میں بھی درختوں کی کاشت کی مہم شروع کر رہے ہیں۔”محمداسامہ عبدالجبار (سی ای او، الف انویسٹمنٹ)ہم چنار سپر لیگ کا حصہ بننے پر شکر گزار ہیں اور راجہ اسد کے مشن کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا وژن ہمارے مقاصد کے مطابق ہے اور ہم اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے اپنے شراکت داری کو رسمی شکل دینے کے منتظر ہیں۔”اسد ہاشمی.راجہ اسد کا وژن ہمیں متاثر کرتا ہے، خاص طور پر چونکہ میں خود کشمیر سے ہوں۔ ہم ان کی درختوں کی کاشت کی مہم کی حمایت کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، جو مقامی کمیونٹی کے فائدے کے لیے اور ایک سبز مستقبل کے لیے ضروری ہے۔ ہم یو اے ای میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بھی اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔اس سال کی سی ایس ایل منصوبوں میں ایک خصوصی “چنار بیچ کرکٹ” ایونٹ بھی شامل ہے جو ایک خوبصورت ساحل پر منعقد کیا جائے گا، جہاں لیگ ماحولیاتی آلودگی اور اس کے خطے پر طویل مدتی اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ راجہ اسد خالد نے زور دیا کہ ان ایونٹس کی علامتی نوعیت نہ صرف صحت مند مقابلہ کو فروغ دیتی ہے بلکہ پائیداری کی کوششوں میں عوام کی شرکت کو بھی بڑھاتی ہے۔ سی ایس ایل ٹرافی کے جاری سفر کے حصے کے طور پر، لیگ کے حکام نے اس کی روانگی کے منصوبے میں کچھ تبدیلی کی ہے اور اب یہ ٹرافی دبئی → دہلی → سری نگر → دہلی → دبئی اور پھر اسلام آباد → مظفرآباد → اسلام آباد → دبئی کے راستے سفر کرے گی۔اس کے علاوہ، راجہ اسد خالد نے انکشاف کیا کہ چنار سپر لیگ کے ساتویں سیزن کے لیے آفیشل گانا بھی آئندہ لانچ ایونٹ میں جاری کیا جائے گا، جس سے ایونٹ کو مزید دلچسپی حاصل ہو گی اور لیگ کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو اجاگر کیا جائے گا۔ چنار سپر لیگ کا عزم کھیلوں سے آگے بڑھ کر ایک مثبت قوت بننے کا ہے.چنار سپر لیگ ایک اہم ادارہ بننے کے لیے کام کر رہا ہے جو اپنے اثرات کھیل کے میدان سے آگے بڑھا کر سماج، ثقافت اور ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دیتا ہے۔ تمام اسپانسرز اور معاونین کا خصوصی شکریہ,ہم اپنے تمام اسپانسرز، منتظمین اور رضا کاروں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے چنار سپر لیگ کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا۔ آپ کی حمایت کے بغیر، کشمیر میں یکجہتی، پائیداری اور کھیلوں کی ترقی کے اس مشن کو حقیقت میں بدلنا ممکن نہیں تھا۔ مل کر، ہم ایک ایسا ورثہ تعمیر کر رہے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک تحریک ثابت ہو گا۔