لاس اینجلس میں سات جنوری کو بھڑکنےوالی آگ قابو میں نہ آسکی، تین مقامات پراب بھی شعلے بھڑک رہے ہیں،ایک لاکھ افراد گھر بار چھوڑکرچلے گئے،ستاسی ہزارکو انخلا کی وارننگ دی گئی ہے،پیرس سے زیادہ رقبہ جل کر راکھ ہو چکا۔ ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ۔
تیز ہوا کے باعث آگ ایک بار پھر تیزی سے پھیلنے لگی،متاثرہ علاقوں میں ہلاک افراد کی تلاش کیلئےسرچ آپریشن جاری ہے،رات کو کرفیو نافذ رہے گا،لوٹ مارکرنے والے درجنوں گرفتار ملزمان کیخلاف چارجزکا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
رنگوں اور روشنیوں کے شہر کو آگ نے کیسے لپیٹ میں لیا؟جانیے۔
رنگوں اور روشنیوں کا شہر تاریکی میں ڈوب گیا،جہاں بنگلے اور ولازتھے وہاں خیمہ بستی آباد لاس اینجلس پر جنگل کی آگ قہر بن کر ٹوٹ پڑی،7 جنوری کو پیسفک پیلیسیڈس میں آگ بھڑک اٹھی،چند گھنٹوں میں شعلے رہائشی علاقوں تک پہنچ گئی،ریسکیو حکام پیلیسیڈس کی جانب متوجہ ہوئے توپچاس کلومیٹردور پاسا ڈینا کا قصبہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔
8 جنوری کو ایٹن اور ہالی ووڈ ہلز بھی ایندھن بن گئے،ایک ساتھ کئی محاذ کھلے تو ریسکیو اہلکار بے بس ہوگئے،9 جنوری کا سورج دھواں کے بادلوں کی اوٹ سے طلوع ہوا،3 دن کے اندر5 مقامات پر ہزاروں گھر جل کرراکھ ہوئے۔
امریکی میڈیا کےمطابق اب تک پیرس سےزیاد رقبہ جل چکا ہے،پیلیسیڈس میں صرف 13 فیصد اور ایٹن میں 27 فیصد آگ قابو آئی ہے،موسم خشک اور ہوا تیز ہے،مکمل آگ بجھانا دنوں کا نہیں ہفتوں کا کام ہے