بلوچستان کے لوگوں کیلئے سی پیک کے ثمرات

بلوچستان میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت بہت سے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، جن سے صوبے کے لوگوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔

بلوچستان کے مقامی لوگوں کے لیے سی پیک خاص طور پر تعمیرات، ٹرانسپورٹ وغیرہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔ اس مںصوبے نے سڑکوں، بندرگاہوں اور توانائی کے پلانٹس سمیت بہت سے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں نے ہنر مند کے لیے ملازمتیں پیدا کی ہیں۔

سی پیک سے بلوچستان کے لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے اور بلوچستان کی بنیادی ڈھانچے کی نمایاں ترقی میں نظر آرہی ہیں۔

نئی سڑکیں، ہائی ویز اور ریلوے دراصل تجارت، نقل و حرکت اور مقامی آبادی کے لیے خدمات تک رسائی کو بہتر بناتی ہیں۔

گوادر پورٹ سی پیک کا مرکز ہے جو ایک چھوٹے سے ماہی گیری شہر سے ایک بڑے اقتصادی مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔

گوادر کی ترقی سے مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا، روزگار میں اضافہ ہوگا اور خطے کی اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔

سی پیک منصوبوں نے پاور پلانٹس کے قیام اور انرجی گرڈ کو اپ گریڈ کرکے بلوچستان میں توانائی کی کمی کو پورا کیا ہے۔ ان منصوبوں کے ذریعے لائی گئی مجموعی اقتصادی ترقی، جیسے صنعتی زونز اور اقتصادی زونز کا مقصد مقامی معیشت کو بہتر بنانا ہے۔

چھوٹے کاروباروں اور مقامی صنعتوں، خاص طور پر ماہی گیری، کان کنی اور زراعت جیسے شعبوں میں، منڈیوں تک بہتر رسائی سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں جدید انفراسٹرکچر کے قیام سے بلوچستان میں صحت کی سہولیات، اسکولوں اور دیگر سماجی خدمات میں بہتری آئی ہے۔

چینی اور پاکستانی حکومتوں نے مقامی آبادی کے لیے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے سماجی و اقتصادی ترقی کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔

سی پیک کے تحت بلوچستان میں پیشہ ورانہ تربیتی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

گوادر اور بلوچستان کے دیگر قدرتی مقامات کے ارد گرد انفراسٹرکچر کی ترقی سیاحت کو فروغ دیتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں